- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
نوازشریف کیخلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزکا فیصلہ محفوظ
اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت کی، اس دوران فریقین کی جانب سے قانونی نکات پر حتمی دلائل دیے گئے۔
العزیزیہ ریفرنس میں استغاثہ کے 22 گواہان نے بیانات قلمبند کروائے اور فلیگ شپ ریفرنس میں استغاثہ کے 16 گواہان نے بیانات قلمبند کروائے جب کہ نواز شریف نے دونوں ریفرنسز میں اپنا دفاع پیش نہیں کیا، دونوں ریفرنس کا فیصلہ 24 دسمبر کو سنایا جائے گا۔
نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے احتساب عدالت میں نئی دستاویزات پیش کردیں، نئی دستاویزات سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز کی برطانیہ میں کمپنیوں سےمتعلق ہیں، نئی دستاویزات لینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سے تصدیق شدہ ہیں۔
نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مزید مہلت مانگی گئی تاہم عدالت نے ان کی یہ درخواست مسترد کردی۔ نوازشریف نے موقف اختیار کیا کہ کاروبار میرے بچوں کے ہیں جو بالغ اور خود مختار ہیں، میرا ان کاروبار سے کوئی تعلق نہیں۔
نیب نے موقف اختیار کیا کہ کاروبار کے حقیقی مالک نواز شریف ہیں، بچے بے نامی دار ہیں، وائٹ کالر کرائم میں جائیداد اور کاروبار بے نامی دار کے نام پر شروع کیا جاتا ہے، نواز شریف کو بچوں کی کمپنیوں سے بھاری رقوم ٹرانسفر ہوتی رہیں، نوازشریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز شریک ملزمان ہیں جب کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق نیب کے سیکشن نائن اے فائیو کے تحت سزا دی جائے۔
نواز شریف کا عدالت میں بیان
فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد نواز شریف روسٹرم پرآئے اورجج کو مخاطب کر کے بیان دیا، انہوں نے کہا کہ رجسٹرار آفس سے حاصل کردہ ریکارڈ کے مطابق اس عدالت میں 78 مرتبہ پیش ہوا، اس سے قبل احتساب عدالت نمبرایک میں بھی 87 پیشیاں ہوئیں، اس طرح کل 165 مرتبہ عدالت آیا، میراضمیرمطمئن ہے کہ کبھی کرپشن کے قریب بھی نہیں گیا، کِک بیکس کی وصولی یا اختیارات کے غلط استعمال کا کبھی کوئی الزام نہیں لگا، یہ مفروضوں، قیاس آرائیوں اوراندازوں پر مبنی کارروائیاں ہیں، اگراس طرح عدالتی کارروائی ہونی ہے تو پوری قوم اوراللہ بھی دیکھ رہا ہے، مجھے پورایقین ہے کہ آپ انصاف والا فیصلہ کریں گے۔
کیس کا پس منظر
سابق وزیراعظم نوازشریف کو سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں تاحیات نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد انہیں وزارت عظمیٰ سے الگ ہونا پڑا اور عدالت کے ہی حکم پر ان کے خلاف نیب تحقیقات کا آغاز ہوا۔ قومی احتساب بیورو نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ، فلیگ شپ اور ایون فیلڈ ریفرنس بنایا۔
بعد ازاں احتساب عدالت نے نوازشریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 11 سال قید وجرمانے کی سزا سنائی جب کہ مریم نواز کو 7 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بھی ایک سال کی سزا سنائی گئی اور اب نوازشریف کے خلاف آخری 2 ریفرنسز پر فیصلہ آج محفوظ ہونے کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔