شہبازشریف کی چیئرمین پی اے سی تقرری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

ویب ڈیسک  پير 31 دسمبر 2018
جب تک کسی پرالزام ثابت نہ ہو وہ معصوم ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ۔ فوٹو:فائل

جب تک کسی پرالزام ثابت نہ ہو وہ معصوم ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے شہبازشریف کی چیئرمین پی اے سی تقرری کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈویژن بینچ چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی نے قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی بطور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ شہبازشریف کے خلاف نیب تحقیقات کررہی ہے ان کوچیئرمین پی اے سی بنایاگیا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ جب تک کسی پرالزام ثابت نہ ہو وہ معصوم ہے، جو معاملہ پارلیمنٹ کو دیکھنا چاہیے اس کے متعلق ہم کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے، آپ کہہ رہے ہیں جس پرالزام لگے اس کو پارلیمنٹ کی کارروائی میں حصہ لینے سے روک دیا جائے، اس طرح تو اکثریتی پارلیمنٹ باہر بیٹھی ہوگی۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ سعد رفیق اور شہبازشریف کے معاملے میں اگر مسئلہ ہے توپارلیمنٹ نے دیکھناہے۔ عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔