سیشن جج نے 10 سالہ بچے کی جج بننے کی خواہش پوری کردی

ویب ڈیسک  منگل 22 جنوری 2019
سیشن جج نے مختلف کیسوں کی سماعت کے دوران ننھے شریک جج سے مشاورت بھی کی فوٹونمائندہ ایکسپریس

سیشن جج نے مختلف کیسوں کی سماعت کے دوران ننھے شریک جج سے مشاورت بھی کی فوٹونمائندہ ایکسپریس

لاہور: ماتحت عدلیہ کی تاریخ میں پہلی بار 10 سالہ بچے نے سیشن جج کے طور پر کرسی منصفی سنبھالی اور بطور شریک جج مختلف کیسوں کی سماعت کی۔

عدالتی ذرائع کے مطابق چوتھی جماعت کے طالب علم 10 سالہ مدثر کے والدین میں علیحدگی ہو چکی ہے وہ اپنی والدہ کے ہمراہ کمرہ عدالت میں اپنے والد سے طے شدہ ملاقات کے لئے پہنچا۔

ملاقات میں ابھی کچھ وقت باقی تھا کہ بچے نے اسی دوران سیشن جج لاہور سے بات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ سیشن جج نے بچے کو روسٹرم پر بلا کر اس کی بات سنی تو بچے نے جج بننے کی اپنی دیرینہ خواہش بارے سیشن جج کو آگاہ کیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور خالد نواز نے ننھے بچے کے جج بننے کی معصوم خواہش فوری طور پر پوری کردی۔

سیشن جج خالد نواز نے فوری طور پر اپنے عملے کو کہہ کر ایک اضافی کرسی اپنے پہلو میں لگوائی اور بچے کو اس پر بٹھا کر مختلف کیسوں کی سماعت کی جس کے دوران ننھے شریک جج سے سیشن جج نے مشاورت بھی کی۔ ننھے شریک سیشن جج کو سیشن جج لاہور خالد نواز نے عدالتی کارروائی کے طریقہ کار بارے مختصر آگاہی بھی دی۔ ننھا شریک سیشن جج اپنی معصوم خواہش پوری ہونے پر بہت خوش ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔