سپریم کورٹ نے میمو گیٹ کیس نمٹا دیا

ویب ڈیسک  جمعرات 14 فروری 2019
فوج، جمہوریت اور آئین پاکستان کمزور نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس فوٹو:فائل

فوج، جمہوریت اور آئین پاکستان کمزور نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے حسین حقانی کے خلاف میمو گیٹ اسکینڈل کیس نمٹا دیا۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے میمو گیٹ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں ہیں؟، 8 سال سے یہ کیس التوا کا شکار ہے، اگر درخواست گزار نہیں آتے تو ہم کیوں اپنا وقت ضائع کریں۔

یہ بھی پڑھیں: حسین حقانی کا بھاگ جانا عدالت کی عزت کا سوال ہے، چیف جسٹس

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیس پڑھ کر بہت حیرت ہوئی، مملکت خداداد پاکستان اتنی کمزور نہیں کہ ایک میمو سے لڑ کھڑا جائے، افواج پاکستان، جمہوریت اور آئین پاکستان کمزور نہیں بلکہ بہت مضبوط ہیں، لہذا گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ حسین حقانی کی گرفتاری یا حوالگی ریاست کا معاملہ ہے، میمو کے حوالے سے درخواستیں عجلت میں دائر کی گئیں جبکہ سپریم کورٹ کا کیس سے فی الحال کوئی تعلق نہیں رہا۔

عدالت نے سماعت کے بعد میمو گیٹ اسکینڈل کیس نمٹادیا۔

میمو گیٹ

2011 میں امریکا نے ایبٹ آباد میں ایک گھر پر حملہ کرکے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو قتل کردیا تھا، جس کے بعد اس وقت امریکا میں مقرر پاکستان کے سفیر حسین حقانی کی جانب سے امریکی تاجر منصور اعجاز کی وساطت سے امریکی حکام کو مبینہ طور پر ایک خط بھیجا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حسین حقانی کو وطن واپس لانے کے لیے پیش رفت

خط میں امریکی حکومت سے کہا گیا کہ آپریشن کے بعد پاکستان میں فوجی بغاوت کا خطرہ ہے اس لئے امریکا پاکستان میں برسراقتدار پی پی پی کی جمہوری حکومت کی مدد کرے۔ میمو کے مندرجات سامنے آنے کے بعد نواز شریف سمیت کئی افراد نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ 2012 کے بعد سے یہ کیس زیر التوا تھا اور اس عرصے میں حسین حقانی بھی امریکا فرار ہوچکے ہیں جنہیں واپس لانے کے لیے کوششیں جاری تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔