کلبھوشن کیس میں بھارتی وکیل نےغیرمتعلقہ مثالیں دیں، دفترخارجہ

ویب ڈیسک  منگل 19 فروری 2019
خاورقریشی نےمؤثراندازمیں پاکستان کامؤقف پیش کیا، دفترخارجہ، فوٹو: فائل

خاورقریشی نےمؤثراندازمیں پاکستان کامؤقف پیش کیا، دفترخارجہ، فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادو کیس میں بھارتی وکیل نےعالمی عدالت انصاف میں غیرمتعلقہ مثالیں دیں جب کہ خاورقریشی نےمؤثراندازمیں پاکستان کامؤقف پیش کیا۔

ایکسپریس نیوزکےمطابق عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق کیس کی سماعت دوسرے روز بھی جاری رہی اور پاکستان کی جانب سے وکیل خاور قریشی نے دلائل دیئے۔

کیس کی دوسرے دن کی سماعت پر دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ  بھارتی وکیل نےعالمی عدالت انصاف میں غیرمتعلقہ مثالیں دیں جب کہ خاورقریشی نےمؤثراندازمیں پاکستان کامؤقف پیش کیا، ہمارے وکیل خاورقریشی نے پاکستان کی لیگل پوزیشن واضح کی اور تفصیلی دلائل دیے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کے دلائل مکمل

ترجمان نے کہا کہ خاورقریشی نےعدالت کو نشاندہی کرائی کہ بھارت نے کہاں اپنے بیان کوٹوئسٹ کیا اور دلائل دیئے کہ پاک بھارت قونصلر رسائی کا 2008 کامعاہدہ موجود ہے اور یہ معاہدہ ویانا کنونشن کے تحت ہی ہے، معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کو قومی سلامتی معاملات پر بحث کرنی ہے۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت میں کل کیس کی سماعت پر بھارت ہمارے دلائل کے جواب دے گا، تاہم بھارت کی کسی بھونڈی حرکت کےجواب میں پاکستان افغان امن عمل میں تعاون نہیں کرسکےگا۔

دوسری جانب عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت پر اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں بھارتی جاسوس کے کیس کے حوالے سے مشاورت ہوئی، مشاورت میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کیس میں التوا نہیں مانگے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔