کوئٹہ گلیڈی ایٹرز حکمرانی برقرار رکھنے کے خواہاں

سلیم خالق / نمائندہ خصوصی  بدھ 20 فروری 2019
آل راؤنڈرز شعیب ملک، آفریدی اور رسل سے مزین سلطانز کیلیے اوپنرز شان اور چارلس ابھی تک کمزورکڑی ثابت ہوئے۔ فوٹو : فائل

آل راؤنڈرز شعیب ملک، آفریدی اور رسل سے مزین سلطانز کیلیے اوپنرز شان اور چارلس ابھی تک کمزورکڑی ثابت ہوئے۔ فوٹو : فائل

شارجہ: پی ایس ایل 4میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پوائنٹس ٹیبل پر حکمرانی برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں تاہم شارجہ میں آج ملتان سلطانز کا چیلنج درپیش ہوگا۔

پی ایس ایل 4کے ابتدائی مرحلے میں دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 7میچزکھیلے گئے،اب ٹیموں کی مہم جوئی شارجہ میں ہوگی، بدھ کو یہاں پہلے میچ میں ابھی تک کی واحد ناقابل شکست ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پوائنٹس ٹیبل پر اپنی حکمرانی برقرار رکھنے کا عزم لیے ملتان سلطانز کے مقابل ہوگی۔

گزشتہ تینوں ایڈیشنزمیں سرفراز احمد کی قیادت میں شرکت کرتے ہوئے 2مرتبہ رنرز اپ رہنے والی ٹیم اس بار بھی عمدہ آغاز کرنے میں کامیاب ہوئی ہے،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پہلے میچ میں کامران اکمل اور مصباح الحق کی مزاحمت کے باوجود پشاورزلمی کو 4 وکٹ پر 155رنز تک محدود رکھا، محمد نواز نے عمدہ اسپن بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 25 رنز کے عوض 2 وکٹیں حاصل کیں اور بڑے ٹوٹل کی راہ میں رکاوٹ بنے۔

قومی کرکٹ ٹیم میں واپسی کیلیے کوشاں عمراکمل نے ہدف کا حصول آسان بنانے میں اہم کردار ادا کیا، انھوں نے صرف 50 گیندوں پر 75 کی اننگز کھیلی اور ناقابل شکست رہے، پہلے میچ میں 6 وکٹوں سے کامیابی کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اگلا شکار دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کا کیا، سہیل تنویر نے اننگز کی پہلی ہی گیند پر حریف ٹیم کے سب سے اہم بیٹسمین لیوک رونکی کو پویلین بھیجنے کے بعد مزید 3وکٹیں اڑادیں، پیسر نے اس مہم میں صرف 21 رنزدیے، رہی سہی کسر فواد احمد نے پوری کردی تھی، لیگ اسپنر نے صرف 15 رنز دے کر 3شکار کیے۔

حواس بحال کرتے ہوئے اسلام آباد یونائیٹڈ 8 وکٹ پر157کا مجموعہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے لیکن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیلیے یہ ہدف بھی معمولی ثابت ہوا، شین واٹسن نے55 گیندوں پرناقابل شکست81 اورعمراکمل نے28 گیندوں پر 44 رنزبٹورکر7 وکٹ سے فتح میں اہم کردار ادا کیا،کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے سوا کوئی ٹیم 2 میچز نہیں جیت پائی، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز نے3،3 جبکہ پشاورزلمی، ملتان سلطانز اور کراچی کنگز نے2،2میچ کھیل کر ایک ایک فتح حاصل کی ہے۔

دوسری جانب ملتان سلطانز نے پہلے میچ میں کراچی کنگز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا لیکن 7 رنز سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، عمادوسیم الیون کے اوپنرز لیام لیونگ اسٹون 82 اور بابر اعظم 77 نے پی ایس ایل کی ریکارڈ شراکت قائم کی،184 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے کپتان شعیب ملک نے صرف 28 گیندوں پر52 کی اننگز کھیلی، لوری ایوانز نے 49 رنز کیساتھ فتح کی امید دلائی لیکن آخری اوور میں 16رنز ٹیل اینڈرزکے بس میں نہ رہے۔

دوسرے میچ میں ملتان سلطانز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 7 وکٹ پر 125 رنز تک محدود رکھا، ڈیبیومیچ میں علی شفیق نے صرف 11 رنز دیکر دوشکار کیے،شاہد آفریدی اور جنید خان نے بھی 2،2 وکٹیں اڑائیں، ہدف کے تعاقب میں تھوڑا ڈگمگانے کے بعد سینئرشعیب ملک نے سہارا دیا، آندرے رسل کے بعد شاہد آفریدی نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہدف تک پہنچا دیا،5 وکٹوں سے اس فتح کے ساتھ اعتماد بحال کرنے والے ملتان سلطانز کواب زیادہ مشکل چیلنج درپیش ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے دونوں فتوحات ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے حاصل کی ہیں، ملتان سلطانز کی کوشش ہوگی کہ ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جائے، شین واٹسن، عمراکمل، رلی روسو اور سرفراز احمد کی موجودگی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیلیے شارجہ کے چھوٹے گراؤنڈ پربڑے ہدف کا حصول بھی مشکل نہیں رہے گا، گزشتہ دونوں میچز میں ناکام احمد شہزاد اس بار فارم میں واپسی کیلیے بیتاب ہوں گے، سہیل تنویر، فواد احمد اور محمد نواز بولنگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی امیدوں کا مرکز ہوں گے۔

ملتان سلطانز کی بیٹنگ کے اہم ستون شعیب ملک اور شاہد آفریدی ہیں، اوپنرز شان مسعود اور جانسن چارلس ابھی تک ٹیم کی کمزور کڑی ثابت ہوئے، ملتان سلطانزکی پیس بیٹری میں محمد عرفان، جنید خان اور علی شفیق شامل ہیں، آندرے رسل کا ساتھ بھی میسر ہوگا، شاہد آفریدی کیساتھ شعیب ملک بھی اسپن کا جادو چلانے کی بھرپور اہلیت رکھتے ہیں، اسٹار آل راؤنڈرز کی موجودگی میں ملتان سلطانز کو کمزور حریف خیال نہیں کیا جاسکتا۔

دریں اثناء شارجہ میں میچز براہ راست دکھانے کیلیے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، نشریاتی حقوق رکھنے والی بھارتی کمپنی کی طرف سے انکار کیے جانے کے بعد پی سی بی کے متبادل کمپنی سے معاملات طے پاگئے تھے،گزشتہ روزاسٹاف نے اپنی تنصیبات مکمل کرلیں۔

یاد رہے کہ پلوامہ حملوں کے تناظر میں پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق رکھنے والی کمپنی نے مزید کام جاری رکھنے سے انکار کردیا تھا،اتوارکو دبئی میں میچز کے بعد پی سی بی نے متبادل انتظامات کیلیے کوشش شروع کردی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔