عاشر عظیم کو وطن واپس لانے اور سرکاری ملازمت پر بحالی کی قرارداد جمع

ویب ڈیسک  جمعرات 28 مارچ 2019
عاشر اعظیم آج بھی اپنا تعارف پاکستانی کے طور پر کرواتے ہیں، قرار داد کا متن۔ فوٹو: فائل

عاشر اعظیم آج بھی اپنا تعارف پاکستانی کے طور پر کرواتے ہیں، قرار داد کا متن۔ فوٹو: فائل

 لاہور: معروف اداکار و مصنف عاشر عظیم کو عزت اور احترام کے ساتھ پاکستان واپس لانے اور انہیں سرکاری نوکری پر بحال کرنے کے لئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی رکن سیمابیہ طاہر نے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی ہے جس میں ڈرامہ سیریل ’دھواں‘ اور فلم ’مالک‘ کے مصنف و ہدیتکار عاشر عظیم کو باوقار اور باعزت طریقے سے وطن واپس لانے اور انہیں ان کی سرکاری نوکری پر بحل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ عاشر عظیم نے سول سروس کا امتحان پاس کرنے کے بعد پاکستان کسٹم میں ایمانداری کے ساتھ خدمات انجام دیں لیکن انہیں ایمانداری سے کام کرنے کے باوجود بے شمار انکوائریوں میں پھنسایا گیا اور اُن پر مقدمات بنائے گئے تاہم وہ تمام تر مقدمات سے باعزت طور پر بے گناہ ثابت ہوئے لیکن اُس کے بعد انہوں نے پاکستان کسٹم کے اہم عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ عاشر عظیم نے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے بطور مصنف اور ہدایتکار فلم ’مالک‘ بنائی لیکن ناصرف اُن کی حب الوطنی پر شک کیا گیا بلکہ اُن کی فلم مالک پر پابندی بھی لگائی گئی۔ آج بھی وہ پاکستان سے اس قدر محبت کرتے ہیں کہ وہ ہمیشہ بطور پاکستانی اپنا تعارف کراتے ہیں۔ اُن کی ایمانداری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ قرض اتارنے کے لئے کینیڈا میں ٹرک چلا رہے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ’دھواں‘ کے بعد باری ہے ’مالک‘ کی

قرار داد میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ پاکستان کے محب وطن عاشر عظیم کو عزت اور احترام سے پاکستان لایا جائے اور انہیں پاکستان کسٹمز میں ان کی نوکری پر دوبارہ بحال کیا جائے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: عاشر عظیم بھی ’’عورت مارچ‘‘ پر خاموش نہ رہ سکے

واضح رہے کہ 1994 میں پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والا ڈرامہ ’دھواں‘ آج بھی لوگوں کا پسندیدہ ڈرامہ سمجھا جاتا ہے جس میں عاشر عظیم نے بطور مصنف اور اداکار خدمات انجام دی تھیں، انہوں نے چند برس پیشتر فلم مالک بنائی تھی لیکن اس فلم کی ریلیز میں رخنہ ڈالا گیا۔ ان کے لیے اپنے ہی وطن کی زمین تنگ کردی گئی اور وہ پاکستان چھوڑ کر کینیڈا چلے گئے جہاں وہ ٹرک چلاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔