خیبرپختون خوا میں تاریخی مقامات کو محکمہ آثار قدیمہ نے آمدنی کا ذریعہ بنا دیا

احتشام بشیر  اتوار 31 مارچ 2019
محکمہ سیاحت اور آثار قدیمہ کی جانب سے ماضی میں ان تاریخی مقامات کے دورے کرائے جاتے رہے ہیں ۔ فوٹو : فائل

محکمہ سیاحت اور آثار قدیمہ کی جانب سے ماضی میں ان تاریخی مقامات کے دورے کرائے جاتے رہے ہیں ۔ فوٹو : فائل

پشاور: خیبر پختون خواہ میں قدیمی اور تاریخی مقامات کو محکمہ آثار قدیمہ نے آمدنی کا ذریعہ بنا دیا ہے۔

پشاور سمیت صوبے میں کئی ایسے تاریخی اور قدیمی مقامات ہیں جہاں سیر و تفریح کے لئے آنے والے افراد ان مقامات پر تصاویر بناکر اس لمحے کو محفوظ بنا لیتے ہیں، پشاور کا سیٹھی ہاؤس اورعجائب گھر ایسے مقامات ہیں جہاں نہ صرف غیر ملکی سیاح بلکہ مقامی لوگ بھی اس کی تاریخی حیثیت جاننے کے لیے دورے کرتے ہیں اور محکمہ سیاحت اور آثار قدیمہ کی جانب سے ماضی میں ان تاریخی مقامات کے دورے کرائے جاتے رہے ہیں۔

ان مقامات پر کئی اشتہاری کمپنیاں فوٹو شوٹ بھی کرچکی ہیں لیکن اب محکمہ کی جانب سے ان تاریخی مقامات پر عکس بندی کے لیے فیس مقرر کردی گئی ہے اشتہار بنانے یا دلہا دلہن کا فوٹو شوٹ ہو اس کے لئے اب 30 ہزار روپے جمع کرنا ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اس اقدام سے محکمے کو کافی آمدنی ہونے لگی ہے حال ہی میں معروف اداکاراہ مائرہ خان بھی شوٹنگ کے لیے یہاں آئیں جس کے لئے سیٹھی ہاؤس اور عجائب گھر میں شوٹنگ کے لیے 30 ہزار روپے کی ادائیگی کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ مقامی لوگوں کے دورے کے لیے 10 روپے جب کہ غیر ملکیوں کے لیے 200 روپے فیس مقرر کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔