ارمیلا ماٹونڈکر ایک بار پھر بی جے پی کے نشانے پر

ویب ڈیسک  بدھ 10 اپريل 2019
ہندوازم دنیا کا سب سے پرتشدد مذہب ہے، ارمیلا ماٹونڈکر فوٹوفائل

ہندوازم دنیا کا سب سے پرتشدد مذہب ہے، ارمیلا ماٹونڈکر فوٹوفائل

نئی دہلی: ناموربالی ووڈ اداکارہ اورسیاستدان ارمیلا ماٹونڈکر کے خلاف بی جے پی رہنما نے شکایت درج کرادی۔

حال ہی میں بھارتی سیاسی جماعت کانگریس میں شمولیت اختیارکرنے والی اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکربھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے نشانے پرہیں۔ حال ہی میں ہندومخالف بیان دینے پربی جے پی کے ایک کارکن کی جانب سے ارمیلا ماٹونڈ کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ارمیلا نے شوہر کو پاکستانی کہے جانے پر خاموشی توڑ دی

اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کا ایک انٹرویوسوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں وہ ہندو مخالف بیان دیتی نظرآرہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے جو چیز اچھی نہیں لگتی وہ یہ ہے کہ مذہب جومذہبی رواداری کے لیے جانا جاتا ہے وہ سب سے پُرتشدد مذہب بن جائے۔ ارمیلا کی جانب سے ہندوازم کوپُرتشدد مذہب کہنے کے خلاف پی جے پی کے ایک کارکن نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

شکایت کنندہ سریش نے موقف اختیارکرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے ٹی وی پردیکھا ارمیلا کہہ رہی ہیں کہ ہندوازم دنیا کا سب سے پرتشدد مذہب ہے، ارمیلا نے یہ الفاظ راہول گاندھی کے کہنے پرادا کیے لہٰذا ان کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہیے۔

دوسری جانب ارمیلا نے اپنے خلاف شکایت درج کیے جانے پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شکایت کنندہ نے میرے بیان کو بہت غلط طریقے سے سمجھاہے، یہ بی جے پی کا رکن ہے جس کے ارادے ٹھیک نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس انٹرویومیں انہوں نے جعلی، تقسیم کرنے والے اورپرتشدد نظریات کومسترد کیا تھا جودراصل بی جے پی ہندووازم کے نام پربیچ رہی ہے۔ ہندووازم امن کی عکاسی کرتا ہے لیکن بی جے پی ایک مختلف قسم کے ہندوازم کا پرچار کررہی ہے جو کہ تشدد پر مبنی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کیا ارمیلا ماٹونڈکر دائرہ اسلام میں داخل ہوگئیں؟

واضح رہے کہ ارمیلا ماٹونڈکرکانگریس کی جانب سے بی جے پی رہنما گوپال شیٹھی کے خلاف انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں۔ بی جے پی کی جانب سے ارمیلا کو جہاں کانگریس جوائن کرنے کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے وہیں ان کے شوہرمحسن اخترمیرکے حوالے سے بھی وہ بی جے پی کے نشانے پر ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔