- پاکستان میں دراندازی کیلیے افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کے انکشافات
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
بھارت میں پارلیمانی انتخابات کا تیسرا مرحلہ، مقبوضہ کشمیر میں بائیکاٹ
نئی دلی / سری نگر: بھارت کی 13 ریاستوں اور وفاق کے زیر انتظام 2 علاقوں میں پارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام نے انتخابات کے نام پر رچائے گئے ڈھونگ کو مسترد کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی 13 ریاستوں اور وفاق کے زیر انتظام 2 علاقوں میں ایوان زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 117 نشستوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ پارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں جن ریاستوں میں ووٹنگ ہورہی ہے ان میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی آبائی ریاست گجرات بھی شامل ہے۔
اس مرحلے میں بی جے پی کے صدر امت شاہ اور کانگریس کے صدر راہول گاندھی سمیت متعدد وفاقی وزراء اور سابق وزیر دفاع ملائم سنگھ یادو کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ سب سے دلچسپ مقابلہ گجرات میں ہوگا جہاں بی جے پی صدر امت شاہ کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس نے اس بار لال کرشن ایڈوانی کے بجائے غیر معروف رہنما کو میدان میں اتارا ہے جب کہ خود راہول گاندھی جنوبی ریاست کیرالہ کے علاوہ روایتی سیٹ اترپردیش سے بھی میدان میں ہیں۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے نام پر رچائے گئے بھارتی ڈھونگ کی تیسری قسط بھی بری طرح ناکام ہوگئی ہے، مقبوضہ وادی کے علاقے اننت ناگ میں ووٹنگ کے دوران کرفیو کا سماں ہے، پولنگ اسٹیشنز پر تعینات عملے کو لوگوں کا انتظار ہے جب کہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے ماتحت فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں پارلیمانی انتخابات 7 مرحلوں میں ہورہے ہیں، اب تک دو مرحلے مکمل ہوچکے ہیں ان انتخابات میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔