- لانگ مارچ، توڑپھوڑ کیسز میں عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
بھارت میں پارلیمانی انتخابات کا تیسرا مرحلہ، مقبوضہ کشمیر میں بائیکاٹ
نئی دلی / سری نگر: بھارت کی 13 ریاستوں اور وفاق کے زیر انتظام 2 علاقوں میں پارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام نے انتخابات کے نام پر رچائے گئے ڈھونگ کو مسترد کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی 13 ریاستوں اور وفاق کے زیر انتظام 2 علاقوں میں ایوان زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 117 نشستوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ پارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں جن ریاستوں میں ووٹنگ ہورہی ہے ان میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی آبائی ریاست گجرات بھی شامل ہے۔
اس مرحلے میں بی جے پی کے صدر امت شاہ اور کانگریس کے صدر راہول گاندھی سمیت متعدد وفاقی وزراء اور سابق وزیر دفاع ملائم سنگھ یادو کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ سب سے دلچسپ مقابلہ گجرات میں ہوگا جہاں بی جے پی صدر امت شاہ کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس نے اس بار لال کرشن ایڈوانی کے بجائے غیر معروف رہنما کو میدان میں اتارا ہے جب کہ خود راہول گاندھی جنوبی ریاست کیرالہ کے علاوہ روایتی سیٹ اترپردیش سے بھی میدان میں ہیں۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے نام پر رچائے گئے بھارتی ڈھونگ کی تیسری قسط بھی بری طرح ناکام ہوگئی ہے، مقبوضہ وادی کے علاقے اننت ناگ میں ووٹنگ کے دوران کرفیو کا سماں ہے، پولنگ اسٹیشنز پر تعینات عملے کو لوگوں کا انتظار ہے جب کہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے ماتحت فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں پارلیمانی انتخابات 7 مرحلوں میں ہورہے ہیں، اب تک دو مرحلے مکمل ہوچکے ہیں ان انتخابات میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔