سانحہ ساہیوال متاثرین نے جوڈیشل کمیشن کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

ویب ڈیسک  منگل 30 اپريل 2019
حکومت کے غیر سنجیدہ ہونے کی صورت میں عدالت کو جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیار ہے، درخواست گزار فوٹو:فائل

حکومت کے غیر سنجیدہ ہونے کی صورت میں عدالت کو جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیار ہے، درخواست گزار فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سانحہ ساہیوال کے متاثرین نے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

سانحہ ساہیوال میں جاں بحق افراد کے لواحقین نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے جے آئی ٹی اور اس کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اول تو آئی جی پنجاب کو واقعے کی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا اختیار ہی نہیں تھا، تاہم جب جے آئی ٹی بن گئی تو اس نے اصل ملزمان کو تحفظ دینے کی ہر ممکن کوشش کی، سی ٹی ڈی نے بھی جائے وقوعہ پرموجود شواہد ضائع کردیئے، جے آئی ٹی کو ملزمان کا بخوبی علم تھا، لیکن اس نے ملزمان کو جانتے ہوئے بھی متاثرین کو شناخت پریڈ کیلئے طلب کیا، لہذا جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔

درخواست میں کہا گیا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے پہلے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن ہائی کورٹ نے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی استدعا مسترد کردی،  وفاقی حکومت کے پاس جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اختیار ہے، لیکن حکومت کے غیر سنجیدہ ہونے کی صورت میں عدالت کو بھی جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیار ہے، جوڈیشل کمیشن بننے سے ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے، لہذا سپریم کورٹ سے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست ہے۔

رواں سال 19 جنوری کو ساہیوال میں پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے دن دیہاڑے ایک گاڑی کو روک کر اس میں سوار 4 نہتے افراد کو جعلی مقابلہ میں فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ ہلاک شدگان میں ایک بچی اور ایک خاتون بھی شامل تھیں۔ پولیس نے پہلے مقتولین کو دہشت گرد قرار دیا تاہم تحقیقات میں وہ بے گناہ عام شہری ثابت ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔