- 9 مئی کو پاکستان اور اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
- بشام حملے میں دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
- سانحہ 9 مئی؛ وزیراعظم کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
- کراچی کے بجلی صارفین کیلیے قیمت میں 18.86 روپے اضافے کی درخواست
- لاہور اور کراچی سے حج پروازوں کا آغاز؛ اللہ کے مہمان حجاز مقدس روانہ
- پی ایس ایل10؛ پشاور زلمی ہوم گرؤانڈ پر اِیکشن میں ہوگی
- وزیر اطلاعات سے چینی سفیر کی ملاقات، معاشی بحالی سمیت دیگر امور پر گفتگو
- پنجاب اور سندھ میں شدید گرمی، میدانی علاقوں میں ہیٹ ویو کے امکانات
- شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کا پرائیویٹ اسکول بموں سے اڑا دیا گیا
لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کے الزام میں ڈاکٹر گرفتار، ایڈز کی تصدیق
لاڑکانہ: رتو ڈیرو کے علاقے میں ایڈز پھیلانے کے الزام میں ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا گیا جس کے خود ایڈز سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوگئی۔
لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو میں بچوں سمیت 42 افراد میں ایڈز وائرس کے پھیلاؤ میں ایک ماہر اطفال کے ملوث ہونے کا سنگین انکشاف سامنے آیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ بچوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر مظفر گھانگرو کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کے حلقہ انتخاب میں ایڈز کا مرض شدت اختیار کرگیا
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق لاڑکانہ میں درجنوں بچوں میں ایڈز پھیلنے کی خبر پر تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ اب تک 42 افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں زیادہ تر بچے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ ایڈز سے متاثرہ بچوں میں زیادہ تعداد ان کی تھی جنہیں معمول کی بیماری کے علاج کے لیے ایک نجی کلینک میں لے جایا گیا تھا۔ اس کلینک کو ماہر اطفال ڈاکٹر مظفر گھانگرو چلا رہا تھا۔
ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ نے شک کی بنیاد پر ڈاکٹر مظفر کا ایچ آئی وی ایڈز ٹیسٹ کروایا تو اس میں ایڈز کی تصدیق ہوگئی۔ ٹیسٹ مثبت آنے پر ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے ڈاکٹر عبدالسمیع کی مدعیت میں مذکورہ ڈاکٹر کے خلاف رتو ڈیرو تھانہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں دفعہ 324 ارادہ قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نعمان صدیق کا کہنا ہےکہ سرکاری ڈاکٹر مظفر گھانگرو کی غفلت کی وجہ سے ایڈز پھیلا اور اسی ڈاکٹر کے مریضوں میں سب سے زیادہ ایچ آئی وی پازیٹو پایا گیا۔ ڈی سی لاڑکانہ کے مطابق ڈاکٹر مظفر کا ذہنی توازن درست نہیں لگتا اور بظاہر اس نے جان بوجھ کر متاثرہ سرنج کے ذریعے بچوں میں ایڈز پھیلایا ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹر مظفر گھانگھرو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے علم نہیں تھا کہ میں خود ایچ آئی وی سے متاثر ہوں، اگر مجھے پتہ ہوتا تو بچوں کا علاج نہ کرتا، میں ڈاکٹر ہوں مجھ میں ایڈز کی کوئی علامات سامنے نہیں آئیں اگر پہلے پتہ چلتا تو اپنا علاج کرواتا، ہیلتھ کیئر کمیشن اپنے آپ کو بچانے کے لیے مجھ پر جھوٹے کیس بنا رہا ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے حلقہ انتخاب میں ایڈز کا موذی مرض شدت اختیار کر گیا ہے۔ ایک ماہ میں 15 بچوں کے سیمپل ایچ آئی وی ایڈز کی تشخیص کے لئے بھیجے گئے ہیں، جن بچوں میں ایڈز کا وائرس مثبت آیا ہے ان کی عمریں 8 ماہ سے 8 سال تک کی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔