ہانیہ عامرکے بعد مہوش حیات نے بھی خوبصورتی کے معیارپرسوال اٹھادئیے

ویب ڈیسک  بدھ 15 مئ 2019
امہوش حیات نے اپنی تصویر شیئر کی ہے جس میں ان کے چہرے پر ایکنی اوردانے  نظر آرہے ہیں۔ فوٹوفائل

امہوش حیات نے اپنی تصویر شیئر کی ہے جس میں ان کے چہرے پر ایکنی اوردانے نظر آرہے ہیں۔ فوٹوفائل

کراچی: نامورپاکستانی اداکارہ ہانیہ عامرکے بعد مہوش حیات نے بھی سوشل میڈیا پراپنی بغیر میک اپ تصویر شیئر کرکے معاشرے میں قائم خوبصورتی کے معیار پر سوال اٹھادئیے ہیں۔

اداکارہ ہانیہ عامرکی بغیرمیک اپ شیئر کی جانے والی تصویر جس میں ان کے چہرے پر کیل مہاسے اور دانے(ایکنی) نظر آرہے ہیں، نے اب ایک تحریک کی صورت اختیارکرلی ہے۔ ماہرہ خان، سائرہ شہروز سمیت شوبز کی نامور اداکارائیں ہانیہ عامرکے اس اقدام کو سراہ رہی ہیں اوراب اداکارہ مہوش حیات نے بھی ہانیہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی تصویر شیئر کی ہے جس میں ان کے چہرے پردانے نظرآرہے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ماہرہ خان سمیت دیگرفنکارہانیہ عامر کی حمایت میں بول پڑے

مہوش حیات نے اپنی تصویرکے ساتھ معاشرے میں قائم خوبصورتی کے معیار(جوصرف صاف اور شفاف جلد کوہی مانا جاتا ہے) کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسٹوڈیو لائٹس، کیمرہ اورگلیمرس میک اپ سے ہٹ کر ہم سب جلد کے ایک جیسے مسائل سے دوچار ہیں اور ہمیں بھی کسی عام لڑکی طرح اپنی جلد کو لے کرعدم تحفظ کا سامنا ہوتا ہے۔ ایک عورت ہونے کے ناطے چلو اسے قبول کرتے ہیں۔

https://twitter.com/MehwishHayat/status/1128315965425557505

واضح رہے کہ ہانیہ عامر نے چند روز قبل اپنی بغیر میک اپ دو تصاویر شیئر کی تھیں جن میں ان کے چہرے پر کیل مہاسے اور دانےنمایاں تھے جو کافی بدنما لگ رہے تھے۔ ہانیہ نے یہ تصاویر شیئر کرکے بتایا کہ چہرے پر موجود ان کیل مہاسوں کی وجہ سے وہ کتنا پریشان رہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ہانیہ عامرنے یاسرحسین کو مذاق اڑانے پر کھری کھری سنادی

معاشرے میں قائم خوبصورتی کے معیار پر سوال اٹھاتے ہوئے ہانیہ نے کہا تھا کہ میری جلد میری پہچان کیوں ہے، خوبصورتی کے یہ معیارآخرکس نے بنائے ہیں۔ ایک مشہورشخصیت کا مطلب مکمل ہونا نہیں ہے بلکہ مکمل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنی حقیقی جلد کے ساتھ مطمئن رہیں۔ ہانیہ عامر کی اس پوسٹ کو ماہرہ خان، سائرہ شہروز اور میشا شفیع سمیت متعدد فنکاروں کی جانب سے بے حد سراہا جارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔