سکھرمیں جرگے کا فیصلہ، 2 لڑکیاں کاری قرار

کرائم رپورٹر  پير 20 مئ 2019
ایسا کوئی جرگہ نہیں ہوا، اس کے باجود دونوں لڑکیوں اور لڑکوں کو پولیس نے حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے، ایس ایس پی سموں
 فوٹو : فائل

ایسا کوئی جرگہ نہیں ہوا، اس کے باجود دونوں لڑکیوں اور لڑکوں کو پولیس نے حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے، ایس ایس پی سموں فوٹو : فائل

سکھر: جرگے نے 2 لڑکیوں کو کاری قرار دے کر 2 نوجوانوں پر 8،8 لاکھہ روپے جرمانہ اور گائوں بدر کرنے کا فیصلہ سنادیا ، پولیس نے لڑکیوں اور نوجوانوں کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سکھر کے علاقے بندر روڈ کے نزدیک میر سلیم کھوسو کی سرپنچی میں 2 غیر شادی شدہ لڑکیوں رخسانہ کو عبدالحکیم مرھٹو کے ساتھ سیاہ کاری کا الزام دوسری شازیہ کو نوید سندرانی کے ساتھ سیاہ کاری کا الزام دے کر عبدالحکیم مرھٹو اور نوید سندرانی پر 8،8لاکھ روپے جرمانہ اور نوجوانوں کو گائوں بدر کرنے کا فیصلہ سنایا گیا، نوجوانوں کے ورثا نے جرگے کا فیصلہ تسلیم کرتے ہوئے 50،50 ہزار روپے موقع پر ادا کیے۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے سندھ میں جر گوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

اس حکم کے باجود جرگہ کیا گیا، ایس ایس پی عرفان علی سموں نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اس اطلاع پر پولیس نے تفتیش کی ہے، سکھر میں ایسا کوئی جرگہ نہیں ہوا اس کے باوجو سکھر پولیس نے جیکب آباد میں کارروائی کر کے دونوں لڑکیوں اور لڑکوں کواپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے، لڑکیوں کو وومین پولیس کے حوالے کیا گیا ہے جبکہ جرگے کی سرپنچ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں اور جرگے کے متعلق تفتیش کی جارہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔