سپریم کورٹ کا مذاق بنایا ہوا ہے، ادب و احترام ہی نہیں رہا، جسٹس عظمت سعید

ویب ڈیسک  پير 20 مئ 2019
پی آئی اے ملازمین کی جعلی ڈگری سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں خارج فوٹو:فائل

پی آئی اے ملازمین کی جعلی ڈگری سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں خارج فوٹو:فائل

 اسلام آباد: جسٹس عظمت سعید نے پی آئی اے پائلٹس جعلی ڈگری سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا مذاق بنایا ہوا ہے، ادب و احترام ہی نہیں رہا۔

جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پی آئی اے پائلٹس جعلی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

پی آئی اے ملازمین کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے جو حکم دیا اس کی غلط تشریح کی جارہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے متعلقہ عدالتیں ہماری بات سننے کو تیار نہیں، لہذا فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔

جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ عدالت اپنے فیصلے پر کیا نظر ثانی کرے، کیوں نہ جعلی ڈگری والوں کے خلاف پرچہ درج کرنے کا حکم دیں، سپریم کورٹ کا مذاق بنایا ہوا ہے، عدالت کا ادب و احترام رہا ہی نہیں۔

سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے 8 ملازمین کی نظرثانی و متفرق درخواستیں خارج کرتے ہوئے حکم دیا کہ متعلقہ عدالتیں قانون کے مطابق پی آئی اے ملازمین کی درخواستوں پر فیصلہ کریں۔

شازیہ آفریدی، ثمینہ قریشی، عبد الرؤف بیگ، نظر، کامران، طاہرہ سلطانہ، ثناء گل، شوکیب شوکت نے درخواستیں دائر کی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔