- بھارت میں کوچ پر خواتین کرکٹرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام
- الیکشن کمیشن اختیار سے متعلق ایکٹ خلافِ آئین قرار دینے کیلیے درخواست دائر
- فیفا نے انڈونیشیا سے انڈر 20 ورلڈکپ کی میزبانی واپس لے لی
- بھارتی لڑکے نے رکشے کو لگژری رکشے میں تبدیل کر دیا
- سورج کے حجم سے 30 ارب گُنا بڑا بلیک ہول دریافت
- نزلے کے دوران ہارٹ اٹیک کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے، تحقیق
- پشاور؛ رمضان المبارک میں آٹا 500 روپے تک مہنگا ہوگیا، شہری پریشان
- کیویز کے دورہ پاکستان میں میچز کا شیڈول پھر تبدیل کرنے کا امکان
- ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے
- اے این ایف کی مختلف کارروائیوں میں کئی من منشیات برآمد
- وہاب کرکٹ کیریئر جاری رکھنے کے خواہاں
- دنیا کا آخری کوچ مکی آرتھر
- یکم اپریل سے پیٹرول 5، ڈیزل 20 روپے لیٹر سستا ہونے کا امکان
- دورانِ واردات شہریوں کو قتل کرنے والا انتہائی مطلوب ڈاکو گرفتار
- پیٹرول پر سبسڈی، آئی ایم ایف نے حکومت کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی
- توشہ خانہ فوجداری کیس؛ عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور
- کھانے پینے کی اشیا کی بڑھتی قیمتوں پرتنقید، بنگلا دیش میں صحافی گرفتار
- روزہ دار خاتون عمرہ ادائیگی کے دوران انتقال کرگئیں
- لکی مروت؛ تھانہ صدر پر دہشتگردوں کا حملہ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید
- الیکشن کمیشن نے پختونخوا میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا
گوگل کا ہواوے اینڈروئڈ فون کے لیے اپنی سروسز بند کرنے کا اعلان

امریکا نے چینی اسمارٹ فون ساز کمپنی پر کئی پابندیاں لگائی ہیں جواب میں ہواوے نے اپنا آپریٹنگ سسٹم بنانے کا اعلان کیا ہے (فوٹو: فائل)
بیجنگ: سرچ انجن اور دیگر سہولیات فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ’گوگل‘ نے چینی اسمارٹ فون ہواوے کے لیے اپنی سہولیات معطل کرنے کا اعلان کردیا۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے ہواوے کمپنی کی مصنوعات پر پابندی اور انہیں ’ممنوعہ اشیا‘ کی فہرست شامل کرنے کے بعد گوگل نے بھی اپنے موبائل آپریٹنگ سسٹم کا ہواوے اسمارٹ فون سے تعلق منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب ہواوے نے فوری طور پر اپنا آپریٹنگ سسٹم بنانے کا اعلان کردیا۔
ہواوے دنیا میں اسمارٹ فون بنانے والی دوسری یا تیسری بڑی کمپنی ہے اور گزشتہ برس اس کے 20 کروڑ سے زائد فون فروخت ہوئے تھے اور یہ تعداد ایپل سے زیادہ ہے۔ ہواوے نے اپنے صارفین سے کہا تھا کہ گوگل ایپ اسٹور پر دستیاب آپریٹنگ سسٹم سے اپ ڈیٹس اور ڈاؤن لوڈز کی فراہمی جاری رہے گی لیکن مغربی یورپ کے لیے ہواوے کے نائب صدر ٹِم واٹکنس نے خبردار کیا تھا کہ ضروری نہیں مستقبل اتنا ہی پرامید ہو؟ اس کے بعد چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ سے ہواوے درمیان میں پس کر رہ گئی ہے۔
اگرچہ پلان بی کے طور پر ہواوے نے اپنے آپریٹنگ سسٹم کا اعلان کر رکھا تھا لیکن وہ اب تک منظرِ عام پر نہیں آیا۔ خدشہ ہے کہ گوگل پر پابندی کے بعد ہوواے کا پورا نظام مفلوج ہوجائے گا۔
اگر گوگل اس پر عمل درآمد کرتا ہے تو دنیا بھر میں استعمال ہونے والے ہواوے کے اسمارٹ فونز بے کار ہوجائیں گے۔ اگرچہ اس میں بنیادی اوپن سورس پروگرام موجود ہے لیکن جی میل، میپس، ڈو او، یوٹیوب اور دیگر بہت سی ایپس نہیں چل سکیں گی۔
ہواوے کمپنی کی مشکل یہاں ختم نہیں ہوں گی بلکہ امریکی پابندی کے بعد کوالکوم، بروڈ کوم اور انٹیل وغیرہ نے بھی ہواوے کو اپنے پروسیسر کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔