- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
سوڈان میں فوج اور مظاہرین میں تصادم سے 101 افراد ہلاک
خرطرم: سوڈان میں حزبِ اختلاف کے مظاہرین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے بعد اب تک مجموعی طور پر 101 افراد کے ہلاکت کے تصدیق ہوچکی ہے۔
اس سے قبل سوڈانی دریائے نیل سے 40 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں اور مظاہرین نے فوج کی جانب سے غیرمشروط مذاکرات کی پیشکش بھی مسترد کردی ہے۔
واضح رہے کہ اپریل میں صدر عمر البشیر کو ہٹائے جانے کے بعد طاقتور عسکری کونسل اور حزبِ اختلاف کی جماعتوں میں اقتدار کی پرامن اور قابلِ قبول منتقلی پر ڈیڈلاک پیدا ہوگیا تھا۔ اس کے بعد حزبِ اختلاف کا احتجاج شروع ہوا جو شدید جھڑپوں کی شکل اختیار کرگیا ہے کیونکہ فوج نے جماعتوں سے کئے گئے تمام معاہدے ختم کردیئے تھے۔ اس طرح درجنوں ہلاکتیں رونما ہوئیں جس کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔
گزشتہ سوڈانی دریائے نیل سے مزید 40 لاشیں ملی ہیں اور اس کا انکشاف حزبِ اختلاف کی ہمدرد ڈاکٹروں کی ایک جماعت نے کیا ہے۔ تنظیم نے کہا ہے کہ تمام لاشیں فوج نے اپنے قبضے میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردی ہیں۔ اس سے ایک روز قبل لوگوں کی بڑی تعداد احتجاج کررہی تھی اور اس پر فوج نے دھاوا بول دیا تھا اور یہ واقعہ دارالحکومت خرطوم میں پیش آیا تھا۔
ڈاکٹروں کی تنظیم نے اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 101 بتائی ہے۔ دوسری جانب عسکری کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتح البرہاں نے اعلان کیا تھا کہ وہ تمام جماعتوں سے غیرمشروط بات چیت کو تیار ہیں لیکن ایک ماہ سے زائد عرصے سے سراپا احتجاج دھڑوں نے اس پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔
مذاکرات کی پیشکش پر احتجاج کرنے والی ایک جماعت سوڈانی پروفیشنل ایسوسی ایشن کے ترجمان محمد یوسف المصطفیٰ نے کہا ہے کہ فوج اپنی پیشکش میں سنجیدہ نہیں ہے اور جرنل برہان نے لوگوں کو قتل کیا ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔