ڈاکٹر سجاد انور سپردخاک، فردوس عاشق، شہباز اور بلاول کی تعزیت

تصانیف میں زردکونپل و دیگر شامل، صدارتی تمغہ حسن کارکردگی بھی ملا۔ فوٹو: فائل

تصانیف میں زردکونپل و دیگر شامل، صدارتی تمغہ حسن کارکردگی بھی ملا۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  نامور افسانہ نگار، اداکار، ہدایتکار اور ڈاکٹر انور سجاد کو لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں سپردِخاک کردیا گیا۔

ڈاکٹر انور سجاد کی نماز جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اکلوتی بیٹی بیرون ملک ہونے کی وجہ سے آخری دیدار سے محروم رہی، عظیم مصنف کے جنازے میں فنکاروں کی بے حسی عروج پر رہی اور چند فنکار ہی شریک ہوئے۔

ڈاکٹر انور سجاد کے انتقال پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان، ن لیگ کے صدر شہبازشریف، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام بخاری نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انور سجاد کی ادبی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔

ڈاکٹر انور سجاد کا اصل نام سید محمد سجاد انور علی بخاری تھا اور انکا تعلق اندرون لاہور سے تھا، انہوں نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور سے ایم بی بی ایس جبکہ ڈی ٹی ایم اینڈ ایچ کا امتحان لندن سے پاس کیا، مرحوم1965ء میں پاکستان ٹیلی ویژن سے وابستہ ہوگئے جہاں انہوں نے ڈرامہ نگاری کیساتھ اداکاری بھی کی۔

انہوں نے لاتعداد ڈرامے اور افسانے لکھے، انکی تصانیف میں زردکونپل، سمندر، جنم روپ، نوٹ بک اور دیگر شامل ہیں، انہیں 1989ء ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازاگیا،ڈاکٹر انور سجاد کی عمر 84برس تھی۔ انہوں نے بیوہ اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑے ، انکی اکلوتی بیٹی بیرون ملک ہونے کی وجہ سے آخری دیدار نہ کر سکیں۔

بلاول بھٹو نے کہا ہے ڈاکٹر انور سجاد کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، انکی رحلت اردو ادب کیلئے بڑا سانحہ ہے۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ معاشرے میں بہتری کیلئے ان کی تڑپ انکی تحریروں میں جھلکتی ہے، وہ اپنی کتابوں اور تحریروں کی صورت میں زندہ رہیں گے ، افسوس حکومت نے اس صاحب علم کے علاج معالجے کے حوالے سے حق ادا نہ کیا۔ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلی مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ڈاکٹر انور سجاد کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان علم و ادب کے میدان میں ایک درخشندہ ستارے سے محروم ہوگیا۔

وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے اور صوبائی وزیر اطلاعات صمصام بخاری نے بھی ڈاکٹر انور سجاد کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے۔

ڈاکٹر انور سجاد کی اہلیہ رتی سجاد نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر انور سجاد ایک بے مثل انسان تھے، میں نے بھی ان کیساتھ زندگی کے اس طویل سفر پر کچھ لکھنا شروع کیا اور ان کے ساتھ گزرے لمحات محفوظ کرنے لگی، ایک دن میں نے انکو اپنی تحریر دکھائی تو حیران رہ گئے اور کہنے لگے کہ تم تو رائٹر بن گئی ہو، تمہیں تو اپنی کتاب شائع کرنی چاہئے۔ اسی لئے میں نے اب کتاب شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔