- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
مودی کے وزیراعظم بننے پر شاہ رخ سے معافی کا مطالبہ کیوں کیا جارہا ہے؟
ممبئی: نریندرمودی کے دوبارہ وزیراعظم بننے پربھارتی سوشل میڈیا صارفین اور انتہاپسندوں کی جانب سے بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان سے ملک چھوڑنے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
بھارت میں موجود ہندو انتہاپسند مسلمانوں اورمسلم فنکاروں پر تنقید کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، جب کہ بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان تو ہر وقت انتہا پسندوں کے نشانے پر رہتے ہیں۔ نریندر مودی کے ایک بار پھر وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد بھارتی سوشل میڈیا صارفین شاہ رخ خان سے بھارت چھوڑنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: شاہ رخ خان پر کروڑوں روپے پاکستان بھجوانے کا الزام
دراصل 2014 میں شاہ رخ خان کی ایک ٹوئٹ وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا میں دنیا کو چیلنج دیتا ہوں کہ اگر نریندر مودی وزیر اعظم بنے تو میں نہ صرف ٹوئٹر چھوڑدوں گا بلکہ بھارت بھی ہمیشہ کے لیے چھوڑدوں گا۔ لیکن یہ ٹوئٹ جعلی تھی اور کسی نے جعلی اکاؤنٹ سے شاہ رخ خان کے نام سے وائرل کی تھی۔ بعد ازاں شاہ رخ خان نے اس ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ انہوں نے ایسی کوئی ٹوئٹ نہیں کی۔
شاہ رخ خان کی وضاحت کے بعد یہ قصہ وہیں تھم گیاتھا، لیکن نریندر مودی کے دوبارہ وزیراعظم بننے پر یہ معاملہ ایک بار پھر سوشل میڈیا پر اٹھا ہے اور شاہ رخ خان کے نام سے 5 سال قبل وائرل ہونے والی جعلی ٹوئٹ ایک بار پھر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے اور مودی کے بھگت بغیر جانچ پڑتال کیے شاہ رخ خان کے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑ گئے ہیں۔
مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ہندو انتہا پسند نہ صرف اس جعلی ٹوئٹ کو پھیلار ہے ہیں بلکہ شاہ رخ خان سے بھارت چھوڑنے کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔ جب کہ کچھ لوگ شاہ رخ خان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنے اس بیان پر معافی مانگیں۔ تاہم اس معاملے پر ابھی تک شاہ رخ خان کا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔