خطاطی کی عادت آپ کو اعصابی تناؤ سے بچاتی ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  پير 10 جون 2019
خطاطی کے عمل سے دماغی توجہ میں اضافہ اور نفسیاتی بے چینی میں کمی واقع ہوتی ہے۔ فوٹو: فائل

خطاطی کے عمل سے دماغی توجہ میں اضافہ اور نفسیاتی بے چینی میں کمی واقع ہوتی ہے۔ فوٹو: فائل

 لندن: خطاطی کا فن تمام تہذیبوں اور معاشروں میں یکساں اہمیت کا ایک قدیم ہنر مانا جاتا ہے۔ لیکن اب اس کے طبی،جسمانی اور نفسیاتی فوائد بھی سامنے آئے ہیں۔

یونیورسٹی کالج آف لندن (یوسی ایل) نے اس ضمن میں 50 ہزار افراد کا سروے کیا ہے اور ان سے معلوم ہوا ہے کہ خطاطی (کیلی گرافی) کی مشق کرنے والوں پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ خوشخطی کا عمل ’توجہ کے انتشار‘ کو روکتا ہے اور دماغ بھٹکتا نہیں۔ دوسری جانب 69 فیصد افراد نے تخلیقی مشغلے کو مراقبے جیسا قرار دیا ہے۔

اس ضمن میں برطانیہ کے مشہور خطاط کرسٹن بیکر نے کہا کہ قلم کا گھماؤ، دباؤ اور ہاتھوں کی حرکات اور توجہ آپ کو اطراف کے معاملات سے بالکل الگ تھلگ کردیتی ہے۔ یہ ایک پرسکون اور تسکین پہنچانے والا عمل ہے۔ بیکرکے مطابق ان کے پاس خطاطی سیکھنے والے افراد نے اسے غم بھلانے، خوش رہنے اور اطمینان کے زمرے میں اہم قرار دیا ہے۔

اس سروے پر کام کرنے والے سینیئر سائنسداں ڈاکٹر ڈیزی فینکورٹ نے کہا کہ تخلیقی کا یہ عمل ہمارے جذبات اور احساسات کو بھی لگام ڈالتا ہے۔

اس سے قبل تائیوان کے ماہرین بتاچکے ہیں کہ چین میں خطاطی کو بطور علاج (تھراپی) استعمال کیا جاتا ہے جس سے مریض ڈپریشن سے دور ہوتے ہیں اور شیزوفرینیا جیسے امراض سے بھی بچ سکتے ہیں۔ صرف چین میں ہی گزشتہ تین برسوں میں خطاطی سیکھنے والوں کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔