وفاق و سندھ حکومت کے بجٹ ’’عوام دوست‘‘ نہیں، بندیا رانی

عامر خان  ہفتہ 15 جون 2019
ہمارا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے، صدر جینڈر انٹرایکٹو الائنس کی ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

ہمارا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے، صدر جینڈر انٹرایکٹو الائنس کی ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

کراچی: خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ وفاق اور سندھ حکومت کے بجٹ ’’عوام دوست ‘‘ نہیں ہیں جب کہ خواجہ سرا وفاقی و صوبائی حکومتوں سے ناراض نظر آتے ہیں۔

خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ ان کا سب سے بڑا خرچہ میک اپ کا ہے، بجٹ کے اعلان کے بعد کاسمیٹکس کا سامان بھی مزید مہنگا ہوگیا ہے، اب ہم اپنا بنائو سنگھار کیسے کریں گے ؟ اگر خواجہ سرا خوبصورت نظر نہیں آئیں گے تو وہ خوشی کی تقربیات میں رقص یا گائیگی کا اظہار کس طرح کریں گے؟ حکومت نوکری نہیں دیتی تو کم ازکم میک اپ کا سامان سستا کر دے۔

اس حوالے سے خواجہ سراؤں کی تنظیم جینڈر انٹریکیٹو الائنس کی صدر بندیا رانی نے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر کے خواجہ سرا امید کر رہے تھے کہ وزیراعظم عمران خان اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بالترتیب وفاقی اور سندھ حکومتوں کو ہدایت کریں گے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کیلیے کوئی منصوبہ یا اسکیم یا بجٹ میں کوئی رقم مختص کی جائے لیکن افسوس دونوں حکومتوں نے خواجہ سراؤں کونظر انداز کردیا، انھوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے قومی شناختی کارڈ میں خواجہ سرا کی جنس کا تعین مرد یا عورت لکھنے کے بجائے ’’x‘‘ نشان سے کیا ہے۔

ہمارا سوال ہے کہ ہمیں ہماری شناخت کیلیے ’’ x ‘‘ کا نشان تو مل گیا لیکن جینے کیلیے ہمارے پاس کچھ نہیں ہے، انھوں نے کہا کہ وفاقی یا کسی بھی صوبائی حکومت نے سرکاری اداروں میں خواجہ سراؤں کیلیے ملازمت کا کوٹا مختص نہیں کیا ہے اور نہ ہی نجی ادارے میں ہمیں نوکری ملتی ہے، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے، جب روٹی نہیں ملے گی تو پھر ہم پیٹ بھرنے کیلیے کیا کام کریں۔

انھوں نے بتایا کہ خواجہ سرا کی شناخت x تو ہے لیکن حکومت بتائے کہ وراثت میں خواجہ سرا کو حصہ کیسے ملے گا، اس کیلیے نئی قانون سازی کی ضرورت ہے

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔