بیوپاریوں کی مصنوعی قلت، گندم کی قیمت میں 4 روپے کلو اضافہ

بزنس رپورٹر  ہفتہ 15 جون 2019
سخت گرمی میں آٹے اور گندم کی طلب کم ہو جاتی ہے، اضافہ باعث تشویش ہے، محمد انیس
 فوٹو : فائل

سخت گرمی میں آٹے اور گندم کی طلب کم ہو جاتی ہے، اضافہ باعث تشویش ہے، محمد انیس فوٹو : فائل

کراچی: عید کی تعطیلات کے بعد رواں ہفتے گندم کی قیمت میں4 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے اور گندم کی قیمت 38 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے جس سے آٹے کی قیمت میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔

رمضان کے دوران گندم 34 روپے کلو فروخت کی گئی جبکہ اپریل کے آخری ہفتے تک گندم 30 روپے کلو فروخت کی جاتی رہی تاہم گندم کے بیوپاریوں نے مصنوعی قلت پیدا کر کے گندم کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے۔

مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے فوری اقدام نہ کیا اور منافع خوری کیلیے چھپائی گئی گندم بازیاب نہ کرائی تو گندم کی قیمت 40 روپے تک پہنچ جائے گی اور آٹے کی قیمت میں بھی فی کلو 2 سے 3 روپے تک کا اضافہ ہوگا جس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

آٹا چکی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری محمد انیس کے مطابق سخت گرمی کے موسم میں آٹے اور گندم کی طلب کم ہو جاتی ہے اور آم کی فصل مارکیٹ میں آنے سے بھی آٹے کی کھپت کم ہوتی ہے۔ طلب نہ ہونے کے باوجود گندم کی قیمت میں اضافہ باعث تشویش ہے۔

گندم کے بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت گندم کی فصل کی بروقت خریداری میں ناکام رہی اور زیادہ تر گندم ذخیرہ اندوزوں اور بلیک مارکیٹ کے ہاتھ لگ گئی۔

مشیر برائے وزارت ساحلی امور محمود مولوی نے کہا ہے کہ اگر اب بھی سندھ حکومت نے اقدامات نہ کیے اورگندم بحران نہ ختم کیا تو یہ قیمت40 روپے تک پہنچ جائیگی۔

سرمایہ کاروں کے وفود سے ملاقات کے دوران ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت، محکمہ خوراک سندھ اور ضلعی انتظامیہ غیرقانونی طور پر چھپائی گئی گندم بازیاب کرائے اور اوپن مارکیٹ میں فروخت کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔