مفادات کا تصادم گنگولی اور لکشمن پر قانون کی گرفت

دونوں کو کوئی بھی ایک عہدے رکھنے کیلیے 2 ہفتوں کی مہلت ہوگی، ڈی کے جین


Sports Desk June 22, 2019
دونوں کو کوئی بھی ایک عہدے رکھنے کیلیے 2 ہفتوں کی مہلت ہوگی، ڈی کے جین

مفادات کے تصادم کے معاملے پر سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی اور بیٹسمین وینکٹ لکشمن قانون کی گرفت میں آگئے۔

سارو گنگولی اور وینکٹ لکشمن کیخلاف دائر شکایات کی سماعت کرنے والے بی سی سی آئی کے ایتھکس آفیسر جسٹس ( ر ) ڈی کے جین نے کہا ہے کہ دونوں سابق پلیئرز کا بیک وقت دو، دو ذمے داریاں سنبھالنا مفادات کے تصادم کے زمرے میں آتا ہے۔

انھوں نے ان دونوں کو 2 ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے کسی ایک شعبے کو اپنے لیے منتخب کرنے کا کہا ہے، گنگولی سردست کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کے صدر ، دہلی کیپٹیلز کے مشیر اور ٹی وی کمنٹیٹر بھی بنے ہوئے ہیں، اسی طرح لکشمن بھی آئی پی ایل فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد کے مینٹور کے علاوہ ٹی وی پر تبصرے بھی کررہے ہیں۔

کرکٹ کمیٹی میں ان کے علاوہ شامل تیسرے سابق پلیئر سچن ٹنڈولکر کیخلاف بھی اسی نوعیت کی شکایت سامنے آئے تھی تاہم انھوں نے بورڈ کو آگاہ کرتے ہوئے بی سی سی آئی کی کسی بھی کمیٹی میں شامل ہونے سے معذرت کرلی تھی لہذا ان کی حد تک یہ معاملہ ختم ہوچکا۔

گنگولی اور لکشمن کے معاملے میں سماعت کے بعد انھوں نے بی سی سی آئی کے آئین کا بغور جائزہ لینے کے بعد ان دونوں کو مفادات کے تصادم قانون کی گرفت میں قرار دیا، جسٹس جین نے کہا کہ دونوں شخصیات پر منحصر ہے کہ وہ کسی ایک عہدہ کو اپنے پاس رکھیں اور دوسرے کو چھوڑدیں، ان کیلیے آئین کی رو سے ایسا کرنا ضروری ہے، جس میں ایک فرد کیلیے ایک عہدے کا اصول وضع کیاگیا ہے۔

کسی بھی فرد کو بیک وقت ایک سے زائد ذمے داریاں جاری رکھنا اس قانون سے متصادم تصور ہوگا۔انھوں نے مزید کہا کہ گنگولی اور لکشمن چاہیں تو اس فیصلے کو چیلنج کرسکتے ہیں اور معاملے بی سی سی آئی کے پاس لے جاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی بورڈ کی قانونی ٹیم پہلے ہی اس فیصلے کا جائزہ لے رہی ہے، جسٹس جین نے مزید کہا کہ اگر اس فیصلے کے بعد بھی یہ دونوں دہری ذمے داریاں سنبھالے رکھتے ہیں تو پھر بی سی سی آئی اس کیلیے آگے کا لائحہ عمل طے کرنے کا پابند ہوگا، بورڈ آئین کی تشریح کرنا ان کی پہلی ذمے داری ہے۔

مقبول خبریں