ایمنسٹی اسکیم کی آگہی دینے کیلیے تعلیمی این جی او میدان میں

کاشف حسین  پير 24 جون 2019
توقع سے زیادہ رسپانس ملا، اب نجی کمپنیوں کے دفاتر پر دستک دینگے، چیئرمین جعفر خان

توقع سے زیادہ رسپانس ملا، اب نجی کمپنیوں کے دفاتر پر دستک دینگے، چیئرمین جعفر خان

کراچی:  ایمنسٹی اسکیم سے متعلق مشاورت اور آگہی فراہم کرنے کیلیے کراچی کی تعلیمی این جی او میدان میں آگئی۔

سناروں، رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور پراپرٹی میں سرمایہ کاری کرنے والے شہریوں سمیت غیرملکی اور ملکی کرنسی کو ظاہر کرنے میں دلچسپی رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے ایمنسٹی داخل کرادی۔ طلبا کی صلاحیتوں میں اضافہ اور تعلیم کے حصول کو عام کرنے کے لیے 2004 سے سرگرم عمل کراچی کی ایک غیرمنافع بخش انجمن ’’کارساز ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر آرگنائزیشن‘‘ حکومت کی اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے کراچی کے بڑے بازاروں میںمتحرک ہے۔ ’’کارساز ‘‘نے آئی کیپ، آئی سی ایم اے اور اے سی سی کے 80سے زائد طلبا کی ٹیم تیار کی ہے جو بڑے بازاروں اور کاروباری مراکز میں دکانوں اور دفاتر میں جاکر اثاثے ظاہر کرنے کیلیے اپنی خدمات بلا معاوضہ فراہم کررہے ہیں۔ کارساز ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر آرگنائزیشن کے وائس چیئرمین محمد جعفر خان نے بتایا کہ ایمنسٹی اسکیم کے بارے میں عوام میں آگہی کا فقدان پایا جاتا ہے۔ اگر چہ ایف بی آر نے ایمنسٹی اسکیم سے استفادہ کا طریقہ آسان بنایا ہے اس کے باوجود عوامی سطح پر ایمنسٹی اسکیم کے طریقہ کار کے بارے میں بہت سے سوالات اٹھائے جاتے ہیں، ساتھ ہی آن لائن پراسیجر کو پورا کرنے میں بھی بہت سے افراد تکنیکی کم علمی کی وجہ سے پریشانی محسوس کرتے ہیں۔

اس صورتحال میں کارساز نے اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہوئے ایف بی آر کو اپنی خدمات رضاکارانہ پیش کیں اور فنانس کے شعبہ کے تعلیمی پس منظر کے حامل 80نوجوانوں کے ساتھ کراچی میں اپنی خدمات کا آغا ز کیا جسے توقع سے بہت زیادہ رسپانس مل رہا ہے۔ ایف بی آر نے کارساز کے رضاکاروں کو مختصر تربیت اور ایف بی آر کا آفیشل لیٹر فراہم کیا ہے جس کے بعد یہ رضاکار کراچی کے مختلف بڑے بازاروں اور کاروباری مراکز میں جاکر عوام کو ایمنسٹی اسکیم سے استفادہ کے لیے خدمات فراہم کررہے ہیں۔

یہ رضاکار گھر گھر جاکر بھی خدمات کی فراہمی میں مصروف ہیں۔ محمد جعفر خان نے بتایا کہ اب تک کراچی کی مرکزی گولڈ مارکیٹ ، خالد بن ولید روڈ پر واقع کار شورومز، مختلف علاقوں میں پراپرٹی کا کاروبار کرنے والوں، ہاؤسنگ سوسائٹیز کو خدمات فراہم کی ہیں۔ سب سے زیادہ رسپانس سونے کے زیورات کی خریدوفروخت کرنے والوں اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی جانب سے حاصل ہورہا ہے۔بازاروں کی حد تک آگہی پھیلانے اور ایمنسٹی اسکیم سے استفادہ کے لیے معاونت کی فراہمی کا عمل کافی حد تک پور ا ہوچکا ہے اور اب شہر میں مصروف کاروباری سڑکوں پر واقع عمارتوں میں قائم نجی کمپنیوںکے دفاتر کے دروازوں پر دستک دی جائیگی اس کے لیے رضاکار آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع عمارتوں میں قائم دفاتر میں جاکر اپنی خدمات پیش کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔