- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
5 برآمدی صنعتوں پر17 فیصد سیلز ٹیکس عائد
کراچی: زیرو ریٹنگ سہولت کے خاتمے کے بعد5بڑی برآمدی صنعتوں پر17فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔
جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔ ریونیو ڈویژن کی جانب سے چیف تمام کمشنر زان لینڈ ریونیو کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے کہ زیرو ریٹ کی سہولت کے خاتمے کے بعد مذکورہ صنعتوں کی پیداوار کی نگرانی کی جائے اور یکم جولائی سے قبل ان کے پاس موجود فروخت کے لیے تیار مال کی فہرست مرتب کی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 بڑی برآمدی صنعتوں کے پاس بڑے پیمانے پر انوینٹری موجود ہے جو ایکسپورٹ یا مقامی سیلز کے لیے تیار کی گئی۔
ٹیکس حکام کو ہدایت کی گئی ہے مذکورہ صنعتوں کے گوداموں میں موجود انوینٹری کا تخمینہ لگایا جائے تاکہ اسٹاک پر سیلز ٹیکس وصول کیا جائے۔ ٹیکس حکام سیلز ٹیکس ایکٹ1990کے سیکشن 38کے تحت صنعتوں میں مالی سال کے آغاز اور گزشتہ مالی سال کے اختتام پر انوینٹری کا معائنہ کرکے مالیت اور مقدار درج کریں گے۔ اس حوالے سے ملک بھر کی صنعتوں کو نوٹس جاری کردیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔