برطانوی تحویل میں ایرانی آئل ٹینکر کے عملے کے تمام ارکان ضمانت پر رہا

ویب ڈیسک  ہفتہ 13 جولائی 2019
ایرانی ٹینکر کو 2.1 ملین بیرل خام تیل پابندی کے باوجود شام کو سپلائی کرنے پر 4 جولائی کو تحویل میں لیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

ایرانی ٹینکر کو 2.1 ملین بیرل خام تیل پابندی کے باوجود شام کو سپلائی کرنے پر 4 جولائی کو تحویل میں لیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

 لندن: شام کو غیر قانونی طور پر خام تیل کی فراہمی کے الزام میں برطانوی بحریہ کی تحویل میں ایران کے آئل ٹینکر کے عملے کے تمام ارکان کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے زیر انتظام بحری علاقے جبرالٹر سے ایک ہفتہ قبل تحویل میں لیے گئے ایرانی آئل ٹینکر کے عملے کے چاروں ارکان کو رہا کردیا گیا ہے۔ قبل ازیں ٹینکر کے کپتان اور چیف آفیسر کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

بعد ازاں عملے کے بقیہ 2 ارکان کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا، عملے کے چاروں ارکان بھارتی شہری ہیں اور تا حال کسی پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی تاہم نئی پیشرفت میں بغیر کوئی وجہ بتائے چاروں ارکان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ عملے کی رہائی میں بھارتی حکومت کے دباؤ کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

یہ خبر پڑھیں : کیپٹن اور چیف آفیسر باضابطہ طور پر گرفتار

جبرالٹر پولیس کا کہنا ہے کہ عملے کے چاروں ارکان کو ضمانت پر رہا کیا جا رہا ہے تاہم آئل ٹینکر کو تحقیقات مکمل ہونے تک تحویل میں ہی رکھا جائے گا۔ عملے کے ارکان کو مشروط شرائط پر انسانی ہمدردی کے تحت عارضی طور پر رہا کیا گیا ہے تاہم پولیس نے شرائط سے متعلق میڈیا کو تفصیلات نہیں بتائیں۔

واضح رہے کہ برطانوی بحریہ نے 4 جولائی کو ایرانی آئل ٹینکر گریس-1 کو جبرالٹر کے پانیوں پر تحویل میں لے لیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ یہ ٹینکر شام کو 2.1 ملین بیرل خام تیل فراہم کرنے جا رہا تھا جو کہ یورپی یونین کی جانب سے شام کو تیل کی سپلائی پرعائد پابندی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔