بلوچستان میں دہشت گردی کی بزدلانہ واردات

ایڈیٹوریل  جمعرات 1 اگست 2019
مصروف گزرگاہ پر دھماکے کا مقصد زیادہ سے زیادہ جانی اور انسانی نقصان کرنا ہوتا ہے۔ فوٹو : ایکسپریس

مصروف گزرگاہ پر دھماکے کا مقصد زیادہ سے زیادہ جانی اور انسانی نقصان کرنا ہوتا ہے۔ فوٹو : ایکسپریس

بلوچستان اس وقت دہشت گردوں کے نشانے پر ہے، دہشت گرد اپنی بزدلانہ کارروائیاں کرنے سے باز نہیں آرہے ہیں۔ تازہ ترین واقعے میں، کوئٹہ باچاخان چوک میں پولیس موبائل کے قریب بم دھماکے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد شہید جب کہ ایڈیشنل ایس ایچ او سمیت تیس سے زائد زخمی ہوگئے، پولیس موبائل گشت پر تھی کہ قریب کھڑی موٹرسائیکل میں نصب دھماکا خیز مواد دھماکے سے پھٹ گیا۔

دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں،دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے جب کہ متعدد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔ مصروف گزرگاہ پر دھماکے کا مقصد زیادہ سے زیادہ جانی اور انسانی نقصان کرنا ہوتا ہے۔

بلوچستان جب سے سی پیک میں شامل ہوا ہے اور طویل ترین شاہراہیں بنی ہیں، ترقی کی رفتار تیز ہوئی ہے اورگوادر بندرگاہ فنکشنل ہوئی ہے، تو پڑوسی ملک نے بلوچستان میں اپنی سازشوں کے جال بچھا دیے ہیں، وہ بد امنی کو جنم دے کر بلوچستان کی ترقی کے عمل کو روکنا چاہتا ہے۔یہ بزدلانہ عمل ہے۔ اسے معلوم ہے کہ بلوچستان کی ترقی پورے ملک میں ایک انقلاب لا سکتی ہے اور پاکستان ترقی کی دوڑ میں بہت آگے نکل سکتا ہے۔

آئے دن بلوچستان میں کہیں نہ کہیں دہشت گردی کی واردات رونما ہوتی رہتی ہے جس کا واضح مقصد سیکیورٹی فورسز کے دہشت گردی کے خلاف عزم کو کمزور کرنا اور اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے۔

سیکیورٹی فورسز کے بہادر جوان یہ عزم کیے ہوئے ہیں کہ وہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے،خواہ اس مقصد کے لیے انھیں کتنی ہی قربانیاں کیوں نہ دینی پڑیں۔ان کے اسی غیر متزلزل عزم کا نتیجہ ہے کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا رہی ہیں۔شمالی وزیرستان میں شکست کھانے کے بعد دہشت گردوں نے بلوچستان کو اپنی آماج گاہ بنا لیا ہے،یہاں ان کی تخریبی کارروائیاں اس امر کی اغماز ہیں کہ کچھ مقامی قوتیں بھی ان کا ساتھ دے رہی ہیں۔

بھارتی جاسوس کلبھوش یادیوکی گرفتاری اس بات کا بڑا ثبوت ہے کہ بدامنی پھیلانے اور دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی میں بھارت کی مودی سرکار ملوث ہے، پاکستان اس کے ثبوت متعدد بار عالمی سطح پر پیش کر چکا ہے، عالمی طاقتوں کے مذموم مقاصدکو ہماری بہادر اور جری سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا ہے،اب تو چند بزدل عناصر ’’ہٹ اینڈ رن‘‘ والی اسٹرٹیجی کو اختیارکرکے عوام میں خوف وہراس پھیلانا چاہتے ہیں لیکن وہ شاید یہ بھول جاتے ہیں کہ مادر وطن کے دفاع کے لیے بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز اور عوام نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں اور ان کی مذموم سازشوں کو ناکام بنایا ہے، لہذا دہشت گردوں کے ہاتھ ذلت اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں آیا۔

دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ان کے سہولت کاروں کو بھی قانون کی گرفت میں لانا پڑے گا تاکہ جرائم کی اس زنجیر کو توڑا جا سکے۔ وہ دن دور نہیں جب سیکیورٹی فورسزکی قربانیاں رنگ لائیں گی اور بلوچستان کے چپے چپے میں امن قائم ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔