- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
کامن ویلتھ گیمز‘21 برس بعد کرکٹ کی واپسی
برمنگھم: کامن ویلتھ گیمز میں 21 برس بعد کرکٹ کی واپسی ہوگی۔
برمنگھم 2022 ایونٹ میں ویمنز ٹی 20 مقابلے شامل ہونے کی تصدیق کردی گئی، 8 ٹیموں کے درمیان گولڈ میڈل کیلیے جنگ چھڑے گی، تمام میچز ایجبسٹن پر ہی کھیلے جائیں گے۔
آخری مرتبہ کامن ویلتھ گیمز میں کرکٹ 1998 کے کوالالمپور گیمز میں شامل کی گئی تھی، تب 50 اوورز کے فارمیٹ میں جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو فائنل میں 4 وکٹ سے شکست دے کر گولڈ میڈل حاصل کیا تھا، اب برمنگھم میں 2022 کو شیڈول گیمز میں بھی کرکٹ کو شامل کرنے کی تصدیق کردی گئی ہے، اس بار 8 ملکوں کی ویمنز ٹیموں کے درمیان ٹوئنٹی 20 فارمیٹ میں گولڈ میڈل کی جنگ چھڑے گی، تمام میچز ایجبسٹن میں ہی ہوں گے۔
کامن ویلتھ فاؤنڈیشن کے صدر لوئس مارٹن کا کہنا ہے کہ یہ ایک تاریخی دن ہے، ہم کامن ویلتھ گیمز میں کرکٹ کا واپسی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ آئی سی سی بھی ان گیمز میں کرکٹ ایونٹ کو مکمل سپورٹ کرتے ہوئے تمام مقابلے اپنی نگرانی میں کرائے گا جبکہ اس کے میچ آفیشلز ذمہ داری انجام دیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔