ٹوکیو اولمپکس کوالیفائنگ؛ ہاکی پلیئرز کی فٹنس پر سوالیہ نشان لگ گیا

میاں اصغر سلیمی  اتوار 1 ستمبر 2019
ناخوش ٹیم مینجمنٹ نے تجربہ کار پلیئرزکوکیمپ کا حصہ بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ فوٹو: فائل

ناخوش ٹیم مینجمنٹ نے تجربہ کار پلیئرزکوکیمپ کا حصہ بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ فوٹو: فائل

لاہور: ٹوکیو ٹوکیو اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاریوں کے لیے قومی ہاکی کیمپ میں شریک کھلاڑیوں کی فٹنس پرسوالیہ نشان لگ گیا اور ٹیسٹ رپورٹ میں بیشتر پلیئرز انٹرنیشنل فٹنس معیارکوچھو بھی نہ سکے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیراہتمام ٹوکیواولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کے لیے کھلاڑیوں کی جسمانی استعداد اور فٹنس کے لیے قومی ہاکی کیمپ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں جاری ہے جس کی تیاری کے لیے معروف اسپورٹس ٹرینر اور ایشیا لیول انسٹرکٹر برائے فزیکل ٹرینرز نصراللہ رانا، ڈاکٹر اسد عباس سمیت قومی ہاکی کوچز اولمپئن وسیم احمد، اولمپئن سمیر حسین، رانا ظہیراحمد، اجمل خان لودھی انٹرنیشنل، ہیڈکوچ و مینجر قومی ہاکی ٹیم اولمپئن خواجہ جنید کی زیر نگرانی کھلاڑیوں کی فٹنس اور اسکلز ٹیسٹ لیے جارہے ہیں۔

ٹیسٹ کے نتائج سے کیمپ مینجمنٹ غیرمطمئن نظرآتی ہے،کھلاڑیوں کی فٹنس کا معیار عالمی معیار سے قطعی مطابقت نہیں رکھتا۔ذرائع کے مطابق کیمپ مینجمنٹ کھلاڑیوں کی فٹنس کے معیار کے حوالے سے غیر مطمئن نطر آتی ہے جبکہ قلیل وقت اور مقابلہ سخت کے حالات کومدنظر رکھتے ہوئے سینئر اور تجربہ کار کھلاڑیوں کوکیمپ میں بلائے جانے کا امکان بھی نظر آتا ہے جس میں کھلاڑیوں کی واپسی فٹنس ٹیسٹ سے مشروط کیے جانے کا آپشن بھی زیرغور ہے۔

ذرائع کے مطابق موجودہ کھلاڑی کیمپ مینجمنٹ کو اپنی کارکردگی اور فٹنس کے حوالے سے متاثر نہیں کرسکے تاہم لانگ ٹرم پلاننگ کے حوالے سے کھلاڑیوں کی فٹنس اور ٹریننگ کے لیے پروگرام مرتب کرکے انکو تربیت کے عمل سے گزارا جارہا ہے، جس میں کھلاڑیوں کے لیے کلاسیفائیڈ ٹریننگ پروگرام، ڈائٹ اینڈ نیوٹریشن مینو اور اسپورٹس وٹامنز وغیرہ دیے جارہے ہیں۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ تجربہ کار کھلاڑی عمربھٹہ کی کیمپ میں واپسی ہو گئی ہے جبکہ عرفان سینئر اور رضوان سینئر سمیت متعدد تجربہ کار کھلاڑی بھی کیمپ کا حصہ بن سکتے ہیں۔

ادھر قومی ہاکی ٹیم کے ٹرینر و انٹرنیشنل ایتھلیٹکس کوچ نصر اللہ رانا نے کہا ہے کہ قومی ہاکی کیمپ میں بلائے گئے کھلاڑیوں کا فٹنس لیول عالمی معیار کے مطابق نہیں اس پر ابھی بہت کام کرنا پڑے گا۔ اسے بہتر بنانے میں کم از کم 5 سے 6 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ فٹنس ٹیسٹ میں ہمیں کھلاڑیوں کے فٹنس لیول کا اندازہ ہوگیا ہے اب ہم ہیڈ کوچ اورکوچنگ اسٹاف کے ساتھ مل کر کھلاڑیوں کی فٹنس کوعالمی معیارکا بنانے کی کوشش کریں گے، انھوں نے کہا کہ پی ایچ ایف سربراہ خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری آصف باجوہ نے مجھ سمیت قومی ہاکی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کو ہر حوالے سے فری ہینڈ دیتے ہوئے ہم سے بہترین پرفارمنس کا تقاضہ کیا ہے۔

نصر اللہ رانا نے کہاکہ جہاں تک کھلاڑیوں کی فٹنس کی بات ہے تو اس حوالے سے وہ اپنی ذمہ داری بھر پور طریقے سے ادا کریں اورکیمپ میں موجود کھلاڑیوں کو ہر اعتبار سے فٹ بنانے کے لیے کام کریں گے، گیم تیکنیک کے حوالے سے بہرحال کوچزکوکام کرنا ہے۔

انھوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیم مینجمنٹ سے جڑے ہر فرد کی کوشش سے قومی ٹیم ہاکی کی پرفارمنس میں بہتری آئے گی اور مستقبل میں ٹیم پاکستان عالمی معیارکا کھیل پیش کرتی نظر آئے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔