- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ کے دوران 16 کشمیری شہید، پابندیاں بدستور برقرار
سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں ایک خاتون اور ایک کم سن لڑکے سمیت 16 نوجوان شہید ہوئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے کرفیو نافذ ہونے کے باوجود سرچ آپریشن اور بلاجواز پکڑ دھکڑ کے دوران قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 16 کشمیری شہید ہوئے جن میں ایک خاتون اور ایک کم سن لڑکا بھی شامل ہے۔
مودی سرکار نے بھارتی آئین میں کشمیریوں کو خصوصی حیثیت کا درجہ دینے والے آرٹیکلز 370 اور 35-اے کو منسوخ کر کے کشمیر کو جغرافیائی طور پر تقسیم کردیا اور اپنے غیر آئینی اقدام پر عمل درآمد کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔
قابض بھارتی فوج نے تما تر اخلاقی حدوں کو پار کرتے ہوئے 14 خواتین کے بے حرمتی کی اور جھوٹے الزامات عائد کرکے 31 عمارتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جب کہ شہید اور زخمی ہونے والوں کو میڈیکل سرٹیفکیٹ نہیں دیئے جارہے تاکہ دنیا کے سامنے یہ مظالم آشکار نہ ہوسکیں۔
یہ خبر پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر و تشدد پر عالمی میڈیا بھی اشک بار
مودی حکومت نے دنیا کے سامنے اپنا مکروہ چہرہ چھپانے کے لیے مواصلاتی نظام منقطع کر رکھا ہے جب کہ ذرائع آمدورفت معطل اور کاروباری سرگرمیاں بند ہیں، لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں پوری وادی قید خانے میں تبدیل ہوگئی ہے۔
تمام تر غیر قانونی پابندیوں کے باوجود بہادر کشمیری اپنے حق کے حصول کے لیے سڑکوں پر نکل آئے، قابض بھارتی فورس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گنز کا بے دریخ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 467 افراد زخمی ہوگئے۔
اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے جارحیت پسند مودی سرکار نے کسی بھی ممکنہ احتجاجی تحریک سے بچنے کے لیے حریت پسند رہنماؤں سمیت 11 ہزار 135 کارکنان کو حراست میں لے رکھا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔