- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی معیشت زوال پذیر
کراچی: ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں کمی آرہی ہے۔ جولائی 2019 میں سوزوکی اور ہنڈا گاڑیوں کی فروخت میں بالترتیب 36 اور 48فیصد گراوٹ آئی ہے۔ یہ اعدادوشمار پاکستان نہیں بلکہ ہندوستان کے ہیں۔
گاڑیوں کی فروخت میں کمی ہی بھارتی معیشت کی زوال پذیری کا اشارہ نہیں دے رہی بلکہ دوسرے شعبے جیسے ٹیکسٹائل، بینکنگ اور مالیات بھی بھارتی معیشت میں گراوٹ کا اظہار کررہے ہیں۔ اگست میں بھارتی روپے کی قدر میں 4.4 فیصد کمی واقع ہوئی جو ایشیا میں کسی بھی کرنسی کی قدر میں ہونے والی سب سے زیادہ کمی ہے۔ صورتحال اس قدر بدتر ہوچکی ہے کہ مودی حکومت بیمار معیشت کو سہارا دینے کے لیے ریزرو بینک آف انڈیا ( آر بی آئی ) سے 1.76 ٹریلین روپے قرض لینے پر مجبور ہوگئی۔
مودی حکومت نے کمزور عالمی اقتصادی منظرنامے کو مزید متأثر کرتے ہوئے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازع خطہ جموں و کشمیر میں موجودہ قضیہ کھڑا کردیا۔ اب جبکہ دنیا چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے اثرات سے جوجھ رہی ہے، بھارت نے اپنے جارحانہ اقدام سے ایٹمی ہمسائے کے ساتھ جنگ کا خطرہ پیدا کردیا ہے۔ بلوم برگ نے بھارت کے اس اقدام کو اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
اگر ہم عالمی سطح پر دیکھیں تویہ واضح ہے کہ قوم پرستی اور دروں بینی کی پالیسی نے ان ملکوں میں بے چینی اور انتشار پیدا کردیا ہے جو دائیں بازو کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں یا تارکین وطن کی آمد یا مقامی ملازمتوں کے اخراج کا راستہ روکنے کے لیے اپنی سرحدیں بند کررہے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافے سے عالمی معیشت کو مزید نقصان پہنچے گا۔
جس سے اس خطے میں اثر رکھنے والی عالمی طاقتیں طویل عرصے تک صرف نظر نہیں کرسکیں گی۔ بھارت کے لیے پاکستان کی فضائی حدود اور افغان ٹریڈ روٹ کی بندش سے بھارت کی مشکلات سے دوچار فضائی انڈسٹری کے مسائل گمبھیر ہوجائیں گے۔ حال ہی میں کئی سپلائرز نے ایئرانڈیا کے طیاروں کی ری فیولنگ سے انکار کردیا ہے۔ علاوہ ازیں پاکستانی سرحد کے ساتھ لگنے والی بھارتی ریاستیں جن کا انحصار پاکستان اور افغانستان کو بھاری برآمدات پر ہے، وہ بھی شدید متأثر ہوں گی۔ یہ حالات خطے کی معیشتوں پر منفی اثر مرتب کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔