مصباح الحق کا بطور کوچ تقرر میرٹ کی خلاف ورزی قرار

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 13 ستمبر 2019
بورڈکوصرف’’یس مین‘‘چاہیے،پرفارمنس کوئی اہمیت نہیں رکھتی،محمد یوسف
فوٹو: فائل

بورڈکوصرف’’یس مین‘‘چاہیے،پرفارمنس کوئی اہمیت نہیں رکھتی،محمد یوسف فوٹو: فائل

 لاہور: محمد یوسف نے مصباح الحق کا بطور ہیڈ کوچ تقرر میرٹ کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے پروگرام ’’اسپورٹس پیج‘‘ میں میزبان مرزا اقبال بیگ کو انٹرویو میں سابق کپتان محمد یوسف نے مصباح الحق کے بطور ہیڈ کوچ تقرر کو آڑے ہاتھوں لیا، انھوں نے کہا کہ کوئی کھلاڑی،کپتان یا کوچ، اچھا کرے یا برا جب تک اسے پی سی بی کا ساتھ حاصل رہے عہدے پر برقرار رہتا ہے،پرفارمنس کوئی اہمیت نہیں رکھتی،اگر میرٹ کی بات کی جائے تو مصباح الحق خود بھی نہیں سوچ سکتے تھے کہ بورڈ میں کسی پوزیشن پر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی بیٹسمینوں کو تکنیک اور کنٹرول کے ساتھ جارحیت میں کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے،مصباح کی بیٹنگ دیکھ لیں اس میں تکنیک اور جارحیت کہاں نظر آتی تھی، کیا کبھی ان کے کیریئر میں ایسا ہوا کہ ٹیم مشکل میں ہو تو خود تیسرے نمبر پر بیٹنگ کیلیے آجائیں،اگر بعد میں آتے تو کبھی کریز سنبھالتے ہی رنز بنانے شروع کردیے ہوں۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ کین ولیمسن تیسرے نمبر پر آتے تو سنچری کرکے جاتے ہیں، مصباح الحق 3وکٹیں گرنے کا انتظار کرتے تاکہ یہ کہہ سکیں کہ صورتحال ہی ایسی تھی کہ گیندیں روکنا پڑیں،جو کھلاڑی کپتان ہونے کے باوجود اپنے کیریئر میں مثبت اپروچ اور جارحیت کا مظاہرہ نہیں کرسکا، اب بطور ہیڈ کوچ کس طرح قومی ٹیم کی پرفارمنس میں بہتری لے کر آئے گا۔

محمد یوسف نے کہا کہ ہمیں ملازمت کا مسئلہ نہیں پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلیے درست بات کرتے ہیں لیکن پی سی بی والے مانیں گے نہیں،ان کو صرف ’’یس سر‘‘ کہنے والا چاہیے، انتخاب عالم جیسے لوگ 40سال سے یہی تو کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔