اقوام متحدہ امن مشن میں شرکت، 7 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ

راحیل سلمان  پير 16 ستمبر 2019
2011 کے بعد سے ملک بھر کی پولیس ، ایف آئی اے اور آئی بی سے امن مشن پر نہیں بھیجا جارہا تھا،مختص سیٹیں بھی ضائع ہوگئی تھیں
فوٹو: فائل

2011 کے بعد سے ملک بھر کی پولیس ، ایف آئی اے اور آئی بی سے امن مشن پر نہیں بھیجا جارہا تھا،مختص سیٹیں بھی ضائع ہوگئی تھیں فوٹو: فائل

کراچی:  اقوام متحدہ کے امن مشن میں شامل ہونے کیلئے پولیس اور دیگر اداروں کی بھی بالآخر 7 سال بعد سن لی گئی۔

اقوام متحدہ کی ٹیم اسلام آباد پہنچ گئی اور اس سلسلے میں تحریری ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر سے 481 امیدواروں نے شرکت کی۔  امن مشن پر تمام ممالک سے افسران و اہلکاروں کو ایک سال کے لیے بھیجا جاتا ہے اور اگر مشن پر مزید ضرورت ہو تو اس میں3 ماہ سے لے کر ایک سال تک کی توسیع بھی جاسکتی ہے۔2011 کے بعد ملک بھر کی پولیس ، ایف آئی اے اور آئی بی سے امن مشن پر کسی کو نہیں بھیجا جارہا تھا ، اس دوران مشن میں پاکستان کے لیے مختص سیٹیں بھی ہاتھ سے نکل گئیں اور پاکستان اپنی پہلی پوزیشن برقرار نہیں رکھ سکا جبکہ بھارت ، بنگلہ دیش اور نیپال جیسے ممالک بھی رینکنگ میں پاکستان سے آگے نکل گئے اور پاکستان چھٹی پوزیشن پر آگیا۔

امن مشن کے لیے آخری مرتبہ اکتوبر 2011 میں ٹیسٹ لیا گیا تھا جس میں سندھ پولیس کے افسران و اہلکاروں سمیت 381 امیدوار کوالیفائی کرگئے تھے لیکن وفاقی وزارت داخلہ نے ملکی داخلی صورتحال کو جواز بنا کر تمام افراد کو مشن پر جانے سے روک دیا تھا۔ان 7 برسوں کے دوران پولیس ، ایف آئی اے اور دیگر ادارے وفاقی وزارت داخلہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے جبکہ اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے بھی اپنا اہم کردار ادا کیا اور بالآخر ملک بھر سے امیدواروں کو طلب کرلیا گیا۔

رواں ماہ کے آغاز میں وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے چاروں صوبوں کے آئی جیز کے علاوہ ڈی جی ایف آئی اے ، ڈی جی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی )، آئی جی نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر ویز ، آئی جی گلگت بلتستان اور آئی جی پاکستان ریلویز کو باقاعدہ مکتوب ارسال کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کی سلیکشن اسسمنٹ اینڈ اسسٹنٹ ٹیم پاکستان پہنچ رہی ہے اور اس سلسلے میں جلد از جلد ٹیسٹ کے لیے امیدواروں کو اسلام آباد روانہ کردیا جائے ، بعدازاں ٹیسٹ کے مراحل کا آغاز کردیا گیا۔ اسلام آباد میں تحریری ٹیسٹ لیا گیا جس میں 481 امیدواروں نے شرکت کی ، تحریری ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والوں کے انٹرویوز لیے جائیں گے جس کے بعد ڈرائیونگ ، نشانہ بازی اور کمپیوٹر لٹریسی کے ٹیسٹ ہوں گے۔ یہ تمام ٹیسٹ تقریباً ایک ہفتہ جاری رہیں گے جس میں کامیاب امیدواروں کو اقوام متحدہ کے امن مشن پر مختلف ممالک بھیج دیا جائے گا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔