ڈینگی مچھر نے كوئٹہ میں بھی خطرے كی گھنٹی بجادی

اسٹاف رپورٹر  اتوار 22 ستمبر 2019
ڈینگی ایک جان لیوا مرض ہے تاہم حفاظتی تدابیر اختیار كر كے اس سے بچاؤ ممكن ہے، ماہرین ۔ فوٹو : فائل

ڈینگی ایک جان لیوا مرض ہے تاہم حفاظتی تدابیر اختیار كر كے اس سے بچاؤ ممكن ہے، ماہرین ۔ فوٹو : فائل

کوئٹہ: بلوچستان كے اضلاع حب لسبیلہ تربت كے بعد كوئٹہ میں بھی روازانہ كی بنیاد پر10 سے 15 افراد ڈینگی كے شبہ میں لائے جانے لگے۔

فاطمہ جناح ٹی بی سینی ٹوریم میں كانگو وائرس كے مرض كے بعد اب سوائن فلو اور ڈینگی وارڈ میں بھی ہنگامی صورتحال نافذ كر دی گئی۔ حكومت كی جانب سے جاری كردہ الرٹ كے بعد كوئٹہ میں  بھی حب لسبیلہ اور تربت سے آنے والے شہریوں كے رشتہ دار اور كوئٹہ میں اس مرض كے پیدا ہونے كے حوالے سے حفاظتی انتظامات شروع كر دیئے گئے ہیں۔

ڈاكٹر محمد نذیر كے مطابق صوبائی وزیر صحت كی جانب سے جاری كردہ احكامات كے بعد شہر بھر كے تمام اسپتالوں میں الرٹ جاری ہوتے ہی ہم نے اقدامات شروع كردیئے ہیں جب كہ كوئٹہ كے فاطمہ جناح ٹی بی سینی ٹوریم اسپتال میں اس مرض سے بچاؤ كے لئے اقدامات كے ساتھ ساتھ روزانہ كی بنیاد پر جو مریض اس مرض كے شبہ میں لائے جارہے ہیں وہ كافی الارمنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاحال كوئی بھی ایسا مریض نہیں آیا جس میں  یہ مرض كوئٹہ میں كسی طرح سے بھی مثبت ہو تاہم بلوچستان كے مختلف اضلاع میں اس حوالے سے دی جانے والی ہدایت كے مطابق عملے نے كام شروع كر ركھا ہے جب كہ كوئٹہ میں بھی ڈینگی سے بچاؤ كے لئے عوامی شعوری بیداری مہم شروع كرنے كا بھی انتظام كیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر محمد نذیر نے کہا کہ شہریوں كو چاہئے كہ رات سونے سے قبل اپنے گھروں كے برتنوں كو ڈھانپ كرركھیں اور جس جگہ پرپانی كھڑا ہو اس جگہ پر مچھر مار سپرے كرنے كے ساتھ ساتھ پانی كی ٹینكی كو ڈھانپا جائے جب كہ ڈینگی كے مرض میں مبتلا كوئی بھی شخص اپنے عزیز و اقارب كو اس مرض كے حوالے سے فوری طور پر آگاہ كرے اور حفاظتی تدابیر پر عمل كرے۔

دوسری جانب صوبائی حكومت ملک بھر كی طرح كوئٹہ میں  بھی پوری طرح سے الرٹ ہے اور اس كی روک تھام كے لئے اقدامات كئے جارہے ہیں كسی كو بھی اس حوالے سے كوئی كوتاہی نہیں برتنے دیں گے۔ ماہرین كے مطابق ڈینگی ایک جان لیوا مرض ہے تاہم حفاظتی تدابیر اختیار كر كے اس سے بچاؤ ممكن ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔