- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
سعودی عرب کی نئی ویزا پالیسی میں خاتون سیاحوں کیلیے عبایا کی پابندی ختم
ریاض: سعودی عرب نے اپنے تاریخی مقامات کیلیے پہلی بار 49 ممالک کے لیے سیاحتی ویزہ کے اجرا کا اعلان کیا ہے جس میں سیاحوں کے لیے لباس میں نرمی کرتے ہوئے خواتین کے لیے عبایا کی لازمی شرط کو ختم کردیا گیا ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2023 کے تحت ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پہلی بار 38 یورپی ممالک، 7 ایشیائی ممالک کے ساتھ ساتھ امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سمیت 49 ممالک کے لیے سیاحتی ویزوں کے اجرا کا اعلان کیا گیا ہے۔
سعودی کمیشن برائے سیاحت اور قومی ورثہ کے چیئرمین احمد الخطیب نے سیاحت کے فروغ کے لیے سعودی حکومت کی کوششوں سے متعلق میڈیا کو بتایا کہ 2030 تک مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کی تعداد 100 ملین تک پہنچ جائے گی جب کہ نئی ویزہ پالیسی کے تحت خواتین سیاحوں کے لیے عبایا کی پابندی ختم کردی گئی ہے۔
یہ ویزہ 360 دن کے لیے ہوگا تاہم ایک مرتبہ 90 دن سے زیادہ قیام کی اجازت نہیں ہوگی اور سال میں 180 دن سے زیادہ رکنے کی اجازت نہیں ہوگی یعنی سال میں صرف دو مرتبہ وقفے وقفے سے 90، 90 دن کے لیے ٹھہرا جا سکے گا۔ ویزہ 300 سعودی ریال کا ہوگا جب کہ مزید 140 ریال سفری انشورنس کے ہوں گے۔
چیئرمین احمد الخطیب نے مزید کہا کہ بین الاقوامی سیاحت کیلیے کھولنا ایک تاریخی قدم ہے، سعودی عرب یونیسکو کے ورلڈ ہیریٹیج کی 5 سائٹس رکھتا ہے، سیاح ان کو دیکھ کر دنگ رہ جائیں گے۔ سیاحتی ویزوں کے اجرا کے معیشت پر دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔