40ہزار ہلاکتیںنیٹو اور ایساف کے مقابلے میں پاکستان کا جانی نقصان بڑا ہے امریکی جنرل

مشکل سرحدوں وسخت جان دشمن کے باوجودپاک فوج کی کامیابیاں قابل تحسین ہیں،جنرل لائیڈکی سیکریٹری دفاع سے گفتگو


پاکستان خطے میں پائیداراستحکام کیلیے تیار ہے،آصف یاسین ملک فوٹو: فائل

امریکی سینٹرل کمانڈکے سربراہ جنرل لائیڈجے آسٹن پاکستان کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کے بعدجمعے کوواپس روانہ ہوگئے۔

پاکستان میں اپنے قیام کے دوران انھوں نے سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر)آصف یاسین ملک، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی،چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل خالدشمیم وائیں اوردیگراعلیٰ عسکری حکام سے سلامتی کے مشترکہ امورکے بارے میں تبادلہ خیال کیااورعلاقائی استحکام میں پاک امریکادفاعی تعلقات کی اہمیت کااعادہ کیا۔

انھوں نے سرحد کی دونوں جانب تعاون اور علاقائی سلامتی کے مشترکہ اہداف مزیدآگے بڑھانے کیلیے وقتاً فوقتاًملاقاتوں کاسلسلہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔سیکریٹری دفاع سے گفتگو میں جنرل لائیڈنے پاکستان کوعلاقائی سلامتی کیلیے ایک اہم شراکت دارقراردیتے ہوئے کہاکہ پاکستان اورامریکاایک دوسرے کے مفادات کیلیے اہم ہیں،پاکستان ہمیشہ امریکاکاایک مفیدپارٹنررہاہے اور دونوں ممالک کے تعلقات روزبروز مضبوط ہورہے ہیں۔انھوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کرداراورجانی ومالی نقصان کااعتراف کرتے ہوئے کہاکہ امریکاسمجھتا ہے نیٹواورایساف فورسز کے مقابلے میں پاکستان کی مسلح افواج کے اہلکاروں اورافسروں سمیت40ہزارسے زائدپاکستانیوں کی شہادت ایک بہت بڑانقصان ہے۔



مشکل سرحدی علاقے اورسخت جان دشمن کے باوجودپاکستان کی مسلح افواج کی کامیابیاں قابل تحسین ہیں،ڈی سی جی جیسے مشاورتی فورمز سے عسکری تعلقات مضبوط بنانے میں مددملی ہے جس کامقصد خطے میں امن واستحکام پیداکرناہے،تربیتی امور،تعلیم اور اشتراکی حمایت کے فنڈجیسے معاملات میں مسلسل تعاون ہمارے تعلقات کومزیدمضبوط بنیادوں پراستوارکرنے کا ذریعہ بنے گا۔سیکریٹری دفاع آصف یاسین ملک نے کہاکہ عالمی برادری کااہم شراکت دار ہونے کے ناتے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عظیم قربانیاں دی ہیں۔

پاکستان خطے میں امن چاہتاہے اورپائیدار استحکام کے مقصدکے حصول کیلیے اپنا کرداراداکرنے کوتیار ہے،پاکستان کی مسلح افواج اورعوام نے گزشتہ ایک عشرے کے عرصے کے دوران دہشت گردی کا دلیری سے مقابلہ کیاہے۔سیکریٹری دفاع نے کہاکہ پاکستان ایک مضبوط اورپرامن افغانستان کاخواہاں ہے اور عدم مداخلت کی پالیسی پرکاربندہے تاہم پاکستان نے خطے میں پائیدارامن کیلیے افغانستان میں امن اور مفاہمت کے عمل کیلیے ہمیشہ سہولت کنندہ کاکردار اداکیاہے،ملاقات کے موقع پرپاکستان میں امریکا کے سفیر رچرڈاولسن بھی موجودتھے۔

مقبول خبریں