- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں گاڑی پر فائرنگ، چار کسٹم اہلکار اور ایک بچی جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کو ٹیکنالوجی دینے کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو نکال دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایران کے صدر کا دورہ پاکستان پہلے سے طے شدہ تھا، اسحاق ڈار
- کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
رنگ گورا کرنے والی کریمیں کینسر کا سبب بن سکتی ہیں، ماہرین
لندن: کاسمیٹک مصنوعات کے ماہرین نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ رنگ گورا کرنے والی کریم کے استعمال سے جلد کا کینسر ہوسکتا ہے۔
برطانیہ میں مصنوعات کا معیار جانچنے والے ادارے ایل جی اے نے رنگ گورا کرنے والی کریموں کی جانچ پڑتال کے بعد ہوش رُبا انکشافات پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کریموں میں بلیچنگ ایجنٹ ہائیڈروکوینون اور مرکری یعنی پارہ بھی شامل ہوسکتا ہے جس کا رنگ گورا کرنے کا طریقہ دیوار سے پینٹ اتارنے والے کیمیکل کو جلد پر لگانے کے مترادف ہے۔
برٹش اسکن فاؤنڈیشن نے بھی رپورٹ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایسی کئی کریمیں ضبط کی گئی ہیں جن میں خطرناک کیمیکلز استعمال ہوئے ہیں۔ صارفین کو چاہیے ان کریموں کا استعمال فوری طور پر بند کردیں اور اگر کریموں کے استعمال سے چہرے کی جلد میں سوزش، جلن یا کچھ غیرمعمولی کیفیت محسوس کریں تو فوری طور پر کسی ماہر امراض جلد سے رجوع کریں۔
دوسری جانب برطانوی محکمہ صحت کے ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ رنگ گورا کرنے والی مصنوعات میں اکثر اجزاء کے درست تناسب کی تفصیل نہیں بتائی جاتی جن کا استعمال صارفین کےلیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ مثلاً ایک کیمیکل ہائیڈروکوینون استعمال کیا جاتا ہے جو کیمیائی طور پر دیوار سے پینٹ اتارنے والے مرکب کا قدرتی نعم البدل ہے۔
کاسمیٹک انڈسٹری میں رنگ گورا کرنے والی کریموں کی مانگ بڑھتی جارہی ہے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے کچھ کمپنیاں غیر معیاری اور مقررہ حد سے زیادہ کیمیکلز کی آمیزش سے کریمیں بنا رہی ہیں جن کے استعمال سے چہرے کی جلد کے کینسر کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔ متاثرہ ممالک میں غریب ایشیائی ممالک کے ساتھ امریکا اور برطانیہ جیسے ترقی یافتہ مالک بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔