آئی پی ایل فکسنگ اسکینڈل پر مٹی ڈالنے کی کوششیں ناکام

تین رکنی کمیٹی رپورٹ ڈائریکٹر عدالت کو دیگی، سری نواسن کی کرسی صدارت سنبھالنے کا انتظار مزید طول پکڑگیا۔


Sports Desk October 08, 2013
بھارتی سپریم کورٹ نے معاملے کی ایک بار پھر تحقیقات کی تجویز پیش کردی۔ فوٹو: فائل

آئی پی ایل فکسنگ اسکینڈل پر مٹی ڈالنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی سپریم کورٹ نے معاملے کی ایک بار پھر تحقیقات کی تجویز پیش کردی۔

ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی رپورٹ ڈائریکٹر عدالت کو دیگی، سری نواسن کی کرسی صدارت سنبھالنے کا انتظار مزید طول پکڑگیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے آئی پی ایل فکسنگ اسکینڈل کی نئے سرے سے تحقیقات کی تجویز پیش کردی، جس میں یہ کہا گیاکہ ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں تین رکنی پینل قائم کیا جائے ۔ واضح رہے کہ عدالت نے سری نواسن کو آئی پی ایل فکسنگ کے حوالے سے دائر کیس کا فیصلہ آنے تک بورڈ کی صدارت سنبھالنے سے روک رکھا ہے، انھوں نے اس کیس میں ملوث اپنے داماد گروناتھ میاپن کے خلاف 2 رکنی کمیٹی قائم کی، دونوں ریٹائرڈ ججز کا تعلق چنئی سے تھا اور انھوں نے گروناتھ اور راجستھان رائلز کے شریک مالک راج کندرا کو فکسنگ الزامات سے بری قرار دے دیا تھا۔



بہار میں قائم ایک غیرمنظور شدہ کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے2 رکنی پینل کو ممبئی ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا جسے عدالت نے کالعدم قرار دے دیا، اس پر بورڈ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، اسی عدالت میں بہار ایسویسی ایشن کی جانب سے سری نواسن کو دوبارہ انتخابات میں حصہ لینے کیلیے بھی نااہل قرار دینے کی درخواست دی گئی، عدالت نے انھیں مشروط اجازت دی کہ وہ الیکشن جیتنے کی صورت میں بھی فیصلہ آنے تک عہدہ نہیں سنبھالیں گے اور آئی پی ایل کے معاملات سے بھی دور رہیں گے۔ گذشتہ روز اس کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران جسٹس اے کے پیٹنک نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مجوزہ تین رکنی کمیٹی اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کرے اور ہمیں اس کی رپورٹ دے۔ انھوں نے بی سی سی آئی کے وکلا کو حکم دیا کہ وہ اس تجویز کے حوالے سے آئندہ سماعت پر بورڈ کا جواب داخل کریں، کیس کی سماعت اب جمعرات کو ہوگی۔

مقبول خبریں