- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال اسلام میں منع ہے، خامنہ ای
تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسلام میں ہلاکت خیز جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور ان کا استعمال حرام ہے کیوں کہ ایسے ہتھیاروں سے بڑے پیمانے پر معصوم لوگوں کی ہلاکتیں ہوتی ہیں اور جس کے اثرات نسلوں تک جاری رہتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر اور روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران نے کبھی بھی جوہری ہتھیار بنانے یا اس کے استعمال کی خواہش ظاہر نہیں کی، جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال اسلام میں منع ہے۔
یہ پڑھیں: امریکا کی ایران کے روحانی پیشوا سمیت اعلیٰ فوجی عہدیداروں پر پابندیاں
ایران کی سب سے طاقتور شخصیت آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ ایٹمی اسلحہ تیار کرنا اور اس کی ذخیرہ اندوزی اسلام میں حرام ہے، ایران کے پاس جوہری ٹیکنالوجی تو ہے لیکن اس نے خود کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے ہمیشہ دور ہی رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے عالمی جوہری معاہدے کی مقررہ حد سے زائد یورینیئم پیدا کرلی
یاد رہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے عالمی قوتوں (امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، چین اور روس) نے ایران سے 2005ء میں جوہری معاہدہ طے کیا تھا، گو ایران ہمیشہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے تاہم امریکا نے ایران پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا الزام عائد کرتے ہوئے 2018ء میں معاہدے سے دست برداری کا اعلان کیا تھا۔
امریکا کی جانب سے عالمی جوہری معاہدے سے دست بردار ہونے اور پے در پے معاشی پابندیاں عائد کرنے پر برہمی اظہار کرتے ہوئے ایران نے بھی ردعمل میں عالمی جوہری معاہدے کی ایک شق کی خلاف ورزی کی اور یورینیم افزودگی کی مقررہ حد کو عبور کرکے زائد یورینیئم افزودہ کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔