- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- رضوان اور عرفان خان کو کیویز کیخلاف آخری 2 میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
جاپان میں سمندری طوفان ’ہگی بس‘ میں ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی
ٹوکیو: جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں تباہ کن سمندری طوفان ’ہگی بس‘ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19 سے بڑھ کر 58 ہوگئی ہے اور اب بھی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپان میں آنے والے ہلاکت خیز سمندری طوفان ’ ہگی بس‘ کو گزشتہ 60 سالوں بعد خطرناک ترین طوفان کہا جارہا ہے جس میں لینڈسلائیڈنگ اور دیگر واقعات میں 19 افراد کے ہلاک ہوئے تھے تاہم گزشتہ دو دن سے جاری امدادی کاموں کے دوران مزید لاشیں ملی ہیں جس کے بعد تعداد 58 ہوگئی ہے جب کہ 140 سے زائد زخمی اور درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔
سمندری طوفان ’ ہگی بس‘ جاپان کے جنوب مغرب میں واقع جزیرہ نما علاقے ’ایزو‘ سے ٹکرانے کے بعد 225 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مشرقی ساحل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ جاپانی حکومت نے 60 لاکھ افراد کو فوری طور پر گھربار چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی ہیں۔
جاپان کے تاریخ کے خطرناک ترین طوفان سے جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو سمیت متعدد علاقوں میں سیلاب آچکا ہے جس کے باعث درجنوں درخت اکھڑچکے ہیں اور کئی علاقوں کی بجلی بھی غائب ہے، ملکی وبیرون ملکی پروازیں اور ٹرینیں منسوخ ہوگئی ہیں اس کے علاوہ جاپان میں ہونے والے انٹرنیشنل میچز بھی منسوخ کردیے گئے ہیں جب کہ حکومت نے طوفان میں پھنسے افراد کو نکالنے کیلیے ایمرجنسی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
واضح رہے جاپان میں 1958 میں آنے والے طوفان کو خطرناک ترین طوفان کہا جاتا ہے جس میں 12 سو زائد سے افراد ہلاک، زخمی اور لاپتہ ہوئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔