جاپان میں سمندری طوفان ’ہگی بس‘ میں ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی

ویب ڈیسک  پير 14 اکتوبر 2019
جاپان حکومت کی 60 لاکھ افراد کو گھربار چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت - فوٹو؛ رائٹرز

جاپان حکومت کی 60 لاکھ افراد کو گھربار چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت - فوٹو؛ رائٹرز

ٹوکیو: جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں تباہ کن سمندری طوفان ’ہگی بس‘ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19 سے بڑھ کر 58 ہوگئی ہے اور اب بھی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپان میں آنے والے ہلاکت خیز سمندری طوفان ’ ہگی بس‘ کو گزشتہ 60 سالوں بعد خطرناک ترین طوفان کہا جارہا ہے جس میں لینڈسلائیڈنگ اور دیگر واقعات میں 19 افراد کے ہلاک ہوئے تھے تاہم  گزشتہ دو دن سے جاری امدادی کاموں کے دوران مزید لاشیں ملی ہیں جس کے بعد تعداد 58 ہوگئی ہے جب کہ 140 سے زائد زخمی اور درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔

Typhone Hegibus

سمندری طوفان ’ ہگی بس‘ جاپان کے جنوب مغرب میں واقع  جزیرہ نما علاقے ’ایزو‘ سے ٹکرانے کے بعد 225 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مشرقی ساحل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ جاپانی حکومت نے 60 لاکھ افراد کو فوری طور پر گھربار چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی ہیں۔

Typhone Hegibis 4

جاپان کے تاریخ کے خطرناک ترین طوفان سے جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو سمیت متعدد علاقوں میں سیلاب آچکا ہے جس کے باعث درجنوں درخت اکھڑچکے ہیں اور کئی علاقوں کی بجلی بھی غائب ہے، ملکی وبیرون ملکی پروازیں اور ٹرینیں منسوخ ہوگئی ہیں اس کے علاوہ جاپان میں ہونے والے انٹرنیشنل میچز بھی منسوخ کردیے گئے ہیں جب کہ حکومت نے طوفان میں پھنسے افراد کو نکالنے کیلیے ایمرجنسی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔

Typhone Hehibis 3

واضح رہے جاپان میں 1958 میں آنے والے طوفان کو خطرناک ترین طوفان کہا جاتا ہے جس میں 12 سو زائد سے افراد ہلاک، زخمی اور لاپتہ ہوئے تھے۔

Typhone Hehibis 2

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔