ہمایوں سعید کے کچھ  سین نے مجھے بھی رلا دیا تھا، عدنان صدیقی

ویب ڈیسک  جمعرات 7 نومبر 2019
اگر میں نے ڈائیلاگ صحیح طرح سے ادا نہیں کئے تو شہوار کے کردار سے نا انصافی ہوگی، عدنان صدیقی۔ فوٹو: فائل

اگر میں نے ڈائیلاگ صحیح طرح سے ادا نہیں کئے تو شہوار کے کردار سے نا انصافی ہوگی، عدنان صدیقی۔ فوٹو: فائل

 کراچی: ڈرامہ ’میرے پاس تم ‘ میں شہوار کا کردار ادا کرنے والے عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ڈرامہ میں ہمایوں سعید کے کچھ سین نے مجھے بھی رلا دیا تھا۔

عدنان صدیقی نے ایک ویب سائٹ کو انٹرویو  میں ڈرامے سے متعلق خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ اس ڈرامے کو اس طرح  پزیرائی ملے گی۔ لیکن جو میں کچھ بھی کر رہا ہوں میں اس کی ذمہ داری بھی لے رہا ہوں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ لوگ گالیاں دے رہے ہیں۔ لوگ تو شہوار ،دانش اور مہوش کو بھی بُرا کہہ رہے ہیں اس کا مطلب ہم کردار صحیح طرح سے ادا کر رہے ہیں کیوں کہ ہر کردار اپنے سانچے میں جا کر بیٹھ گیا ہے۔

اداکار نے کہا کہ ایسا وقت آتا ہے کہ جب آپ کی زندگی میں ایسا ڈرامہ آجاتا ہے کہ ہر جانب لوگ آپ کی باتیں کرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ مجھے بتایا گیا کہ 55 فیصد مرد حضرات یہ ڈرامہ سیریل دیکھ رہے ہیں لیکن یہ کوئی عام بات نہیں بلکہ ہمارے لئے بڑی کامیابی ہے۔

https://twitter.com/AH_Tweets01/status/1190671858175266816

عدنان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ مجھے یہ ڈرامہ کرنے میں بہت مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ہر صبح مجھے یہ لگتا تھا کہ جیسے میں کوئی امتحان دینے جا رہا ہوں کیوں کہ مجھے ڈرامہ کے ڈائیلاگ یاد نہیں ہو رہے تھے، ڈائیلاگ مشکل نہیں ہیں لیکن جس انداز سے کہنا ہے وہ عمل کافی مشکل ترین ہوتا ہے اور اگر میں نے اس انداز سے ادا نہیں کیا تو شہوار کے کردار سے نا انصافی ہوگی۔

عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ اس ڈرامے میں ہر کردار اہمیت کا حامل ہے لیکن ہمایوں نے کچھ ایسے بھی سین کئے ہیں جس پر میں بھی رو گیا تھا بالخصوص جب دانش اپنے والد کی بات کرتا ہے اس دوران مجھے اپنے آنسو روکنا بھی مشکل ہو گیا تھا۔ کیوں کہ جس انداز سے اس نے کہا جس انداز سے اس نے اپنے والد کا ذکر کیا مجھے یقین ہے کہ اس وقت اس کے ذہن میں اس کے والد صاحب ہوں گے اور میرے ذہن میں بھی میرے والد آگئے۔اور اس دوران ایسی  فضا قائم ہو گئی تھی کہ میرے آنکھیں نم ہو گئی تھیں۔ جس پر میں ہمایوں کی اداکاری پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: وہ تمام اداکارجنہوں نے ڈراما سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کو ٹھکرایا

عدنان صدیقی نے اپنا پسندیدہ ڈائیلاگ بتاتے ہوئے کہا کہ ’ جب مہوش پوچھتی ہے کہ میں آفس میں کیا کروں گی جس پر میں کہتا ہوں کہ کام تو سب ہی لوگ کرتے ہیں اور آپ کا کام یہ ہے کہ آپ کو کوئی کام نہیں کرنا ہے بس میرے سامنے بیٹھے رہنا ہے۔ اور مجھے چائے اور کافی کا پوچھو ،اور جب میں سگریٹ نوشی کروں تو مجھے منع کرو۔ اور حقیقتاً میرے ساتھ حال ہی میں ایئرپورٹ سے واپسی پر یہی ہوا کہ میں سگریٹ پی رہا تھا تو ایک خاتون نے مجھے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہوار سگریٹ نہیں پینا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔