- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- بااثر افراد کا زیر حراست ملزم کو چھڑانے کیلیے پولیس پر ڈنڈوں سے حملہ
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز پھر آمنے سامنے
کراچی: پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز پھر آمنے سامنے آ گئے، آمدنی کا مزید شیئر بڑھانے کے مطالبے پر ٹال مٹول نے مالکان کو ناراض کر دیا۔
پی ایس ایل 5 کا آغاز تین ماہ بعد ہوگا مگر پی سی بی اور فرنچائزز میں کئی معاملات پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔ تازہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب کئی ٹیموں نے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرتے ہوئے بورڈ حکام کے سامنے شرائط رکھ دیں۔
اگلے ایڈیشن کی فیس کے چیک سب نے جمع کرائے ہوئے ہیں اور وہ 20نومبرکو کیش ہو سکے گے، البتہ اب فرنچائزز نے اسے روکنے کا کہہ دیا،ان کا مطالبہ ہے کہ آمدنی میں مزید حصہ بڑھایا جائے، چوتھے ایڈیشن کے حسابات فائنل کیے جائیں،اخراجات کی رقم منہا کر کے باقی فرنچائزز کو دی جائے، اس حوالے سے گذشتہ دنوں ای میل ارسال کر دی گئی، مطالبات منظور نہ کیے جانے پر ٹیمیں کئی سنجیدہ قسم کے آپشنز پر بھی غور کر رہی ہیں۔
بعض بااثر مالکان اعلیٰ حکومتی شخصیات سے بھی بات کرنے کا سوچ رہے ہیں، ان کے مطابق لیگ سے صرف بورڈ کما رہا ہے اور فرنچائزز کے ہاتھ کچھ نہیں آ رہا۔ دوسری جانب حکام ان دھمکیوں کو سیریس لینے پر آمادہ نہیں نظر آتے۔
واضح رہے کہ30 ستمبر کی میٹنگ میں فرنچائزز کے کئی مطالبات مان لیے گئے تھے، البتہ اسپانسر شپ ریونیو شیئر میں اضافے کی بات کو مسلسل ٹالا جا رہا ہے، اب بھی بورڈ اگلے ایڈیشن میں غور کی باتیں کرنے لگا جس نے ٹیموں کوخفا کر دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ معاملات آئندہ چند دنوں میں شیڈول بورڈ آف گورنرزکی میٹنگ میں رکھے جائینگے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔