قطر کا لاہور اور پشاور میں بھی ویزا سینٹرز قائم کرنے کا اعلان

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 22 نومبر 2019
قطر میں گزشتہ چار سال کے دوران 40 ہزار پاکستانیوں کے مقابلے میں اب وہاں ڈیڑھ لاکھ پاکستانی رہائش پذیر ہیں (فوٹو: فائل)

قطر میں گزشتہ چار سال کے دوران 40 ہزار پاکستانیوں کے مقابلے میں اب وہاں ڈیڑھ لاکھ پاکستانی رہائش پذیر ہیں (فوٹو: فائل)

 کراچی: قطر کے قونصل جنرل مشال محمد علی الانصاری نے کہا ہے کہ کراچی اور اسلام آباد کے بعد اب پشاور اور لاہور میں بھی ویزا سینٹرز قائم کیے جارہے ہیں تاکہ پاکستانیوں بالخصوص ہنرمند اور کم ہنر مند مزدور طبقے کو ویزا کے حصول کی تمام تر سہولیات میسر آسکیں۔

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قطر میں گزشتہ چار سال کے دوران 40 ہزار پاکستانیوں کے مقابلے میں اب وہاں ڈیڑھ لاکھ پاکستانی رہائش پذیر ہیں، ہم نے تمام پاکستانیوں کے لیے قطر پہنچنے پر ویزے کے اجرا کی خدمات کا آغاز کردیا ہے جبکہ قطری بھی پاکستان کے دورے کے موقع پر ایسی ہی سہولت سے فائدہ اٹھارہے ہیں، پاکستان قطر کو پھل، سبزیاں، مچھلیاں، چاول، معدنیات، اسٹیل اور سیمنٹ برآمد کر رہا ہے اور خطے میں قطر کا تیزی سے بڑھتا ہوا شراکت دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ قطر نے پوری دنیا سے شراکت داری کے لیے اپنے دروازے کھول دیئے ہیں، ہم نے قطر میں کاروبار کرنے کے خواہش مند کاروباری حضرات کے لیے پابندیوں اور ضوابط کو آسان بنادیا ہے، کئی شعبے ایسے ہیں جہاں قطری شراکت دار کی اب کوئی ضرورت نہیں جبکہ قطری بینک بھی ایسے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مکمل مدد کررہے ہیں۔

قطری قونصل جنرل نے بتایا کہ دو سال قبل عائد کی گئی پابندی کی وجہ سے سعودی عرب اور امارات سے90 فیصد قطری درآمدات معطل ہوگئیں جس کے بعد انہوں نے ترکی، ایران، پاکستان اور بھارت سمیت دیگر ممالک کو اپنا شراکت دار بنایا علاوہ ازیں مختلف شعبوں میں خود کفیل ہونے پر بھی توجہ دی گئی، گزشتہ دو برس کے دوران قطر میں بہت زیادہ تبدیلی آئی ہے، اب ہم خود کفیل ہیں اور ڈیری، پولٹری، فارمنگ کے شعبوں میں کسی پر انحصار نہیں کررہے، ہمارے کھیتوں کی پیداوار میں تقریباً ایک ہزار فیصد اضافہ ہوا ہے اور تمام اہم سبزیاں اب قطر میں ہی کاشت کی جارہی ہے یہاں تک کہ پابندی لگنے سے قبل کے مقابلے میں ہمارے مچھلیوں کے فارمز میں بھی تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

قطری قونصل جنرل نے فیفا ورلڈ کپ کی تیاری جاری ہے 6 میں سے2 اسٹیڈیم کی تعمیر مکمل ہوچکی اگلے سال بقیہ 4 فٹبال اسٹیڈیم کی تعمیر مکمل کرلی جائے گی، دوہا میں 80 ہوٹلز تعمیر کیے جارہے ہیں جبکہ صرف ورلڈ کپ کے لیے کئی بڑے کروز جہاز بھی قطر پہنچیں گے جہاں پوری دنیا سے لاکھوں افراد کی شرکت متوقع ہے، فیفا ورلڈ کپ کے اخراجات تقریباً 200ارب ڈالر ہیں جبکہ ویژن 2030ء کے تحت 2020ء میں فیفا ورلڈ کپ کے بعد اربوں ڈالر مالیت کے لگ بھگ 150 بڑے منصوبے پیش کیے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔