- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
اب فیس بک پر سروے کے بدلے رقم کمائیں
کیلیفورنیا: فیس بک نے مارکیٹ ریسرچ، مصنوعات کی جانچ اور سہولیات بہتر بنانے کی ایک نئی سروس شروع کی ہے جس میں عام صارفین سروے میں شامل ہوکر رقم بھی کماسکیں گے۔
پہلے مرحلے میں یہ سروس امریکا میں جاری کی گئی ہے جہاں 18 سال سے زائد عمر کے افراد ویو پوائنٹس کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔ اس کے بعد انہیں وہ کئی طرح کے سروے میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اس سروے کا مقصد یہ ہے کہ خود ’فیس بک سوشل میڈیا کے منفی اثرات کو کم کرنا چاہتی ہے اور اس کے فوائد کو بڑھانا چاہتی ہے۔‘ اس کے علاوہ فیس بک کی جانب سے دیگر کمپنیوں کے سروے میں بھی شامل ہوا جاسکتا ہے۔
ساتھ ہی فیس بک اپنی نئی ایپس اور فیچرز کو پہلے سے ہی آزما کر ان کو مزید بہتر بنانا چاہتی ہے اور اس میں ویو پوائنٹس ایپ اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
1000 پوائنٹس کے 5 ڈالر
یاد رہے کہ یہ سروس ابھی امریکا میں ہی پیش کی جارہی ہے۔ اگر کوئی ویو پوائںٹس ایپ پر 15 منٹ سروے کرتا ہے تو اس سے 1000 پوائنٹس ملتے ہیں جس کے بعد آپ پے پیل کے ذریعے 5 ڈالر کماسکتےہیں۔ فیس بک نے کہا ہے کہ وہ اس ڈیٹا کو اپنے تک ہی محدود رکھے گی اور کسی تیسرے فریق کو فروخت نہیں کرے گی۔
اس کی ایپ آئی او ایس اور اینڈروئڈ دونوں کے لیے دستیاب ہے جبکہ اگلے برس دیگر ممالک کے افراد بھی اس میں حصہ لے سکیں گے اور کچھ رقم بناسکیں گے۔ دوسری جانب تجزیہ کاروں نے اس معاملے پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاید فیس بک لوگوں سے مزید ڈیٹا اینٹھنا چاہتا ہے اور لوگ رقم کی لالچ میں دھڑادھڑ اپنی تفصیلات اسے فراہم کردیں گے۔
سوشل میڈیا اور بالخصوص فیس بک کے ناقدین نے اس بار بھی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کم عمر بچے رقم کی لالچ میں اپنا ڈیٹا بھی فیس بک کو دیتے ہیں تو انہیں کیسے روکا جاسکتا ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ بہت اچھا نہیں ہوگا۔
امریکی صارفین نے کہا ہے کہ انہوں نے ایپ ڈاؤن لوڈ کی ہے لیکن انہیں نہ انہیں سروے میں شامل کیا گیا اور نہ ہی کسی رقم کی پیشکش کی گئی لیکن معلوم ہوا ہے کہ پہلے مرحلے مخصوص علاقوں اور مخصوص موضوعات کے سروے کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔