اظہرعلی کے براجمان ہوتے ہی قیادت کی کرسی ہلنے لگی

سلیم خالق  جمعرات 5 دسمبر 2019
سری لنکا سے سیریزمستقبل کا فیصلہ کریگی،نتائج اورانفرادی کارکردگی پرانحصار۔ فوٹو: فائل

سری لنکا سے سیریزمستقبل کا فیصلہ کریگی،نتائج اورانفرادی کارکردگی پرانحصار۔ فوٹو: فائل

کراچی:  اظہر علی کے براجمان ہوتے ہی قیادت کی کرسی ہلنے لگی، سری لنکا سے سیریز مستقبل کا فیصلہ کرے گی جب کہ نتائج اور انفرادی کارکردگی اچھی نہ رہی تو بابر اعظم کیلیے راہ ہموار ہونے کا امکان ہے۔

آئندہ برس 19 فروری کو35 ویں سالگرہ منانے والے اظہر علی پر قسمت اچانک مہربان ہوئی، مینٹور مصباح الحق کے  چیف سلیکٹرو ہیڈ کوچ بنتے ہی ان کا ستارہ چمک اٹھا، گذشتہ کچھ عرصے سے غیرمعیاری کارکردگی کے باوجود انھیں منصبِ قیادت پر بٹھا دیا گیا،وہ آسٹریلیا سے سیریز کے دونوں ٹیسٹ میں بطور بیٹسمین اور کپتان ناکام رہے لہٰذا بدترین شکستوں کا شکار ہونا پڑا۔75 ٹیسٹ میں 5731رنز بنانے والے اظہر علی 15.50 کی اوسط سے صرف 62 رنز ہی بنا سکے۔ گذشتہ 2 برس سے ان کی کارکردگی کا معیار خاصا پست رہا ہے۔

آسٹریلیا میں کارکردگی نے ٹیم مینجمنٹ اور پی سی بی حکام کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی،ذرائع نے بتایا کہ سرفراز احمد کی برطرفی کے بعد مناسب آپشن نظر نہ آنے پر مصباح  نے کپتانی کے لیے اظہر کا نام تجویز کیا تھا، مگر حالیہ دونوں ٹیسٹ میں وہ متاثر نہیں کر سکے۔

سری لنکا سے سیریز ان کے لیے آخری موقع ہوگی، اگر نتائج اچھے نہ رہے تو نہ صرف قیادت بلکہ ٹیم میں جگہ سے بھی ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں، شان مسعود پہلے سے حکام کی نظروں میں موجود مگران کی کارکردگی بڑی ذمہ داری سونپنے سے روک رہی تھی۔

ماضی میں غیراعلانیہ نائب کپتان کی ذمہ داری نبھانے والے اسد شفیق پر حیران کن طور پر اب اس حوالے سے غور ہی نہیں ہوتا، بورڈ میں اس حوالے سے اتفاق پایا جاتا ہے کہ بابر اعظم کو تھوڑا تجربہ حاصل ہونے پر مختصر طرز کی طرح ٹیسٹ میں بھی قیادت سونپ دی جائے، اظہر علی اگر مطلوبہ نتائج نہ دے سکے تو بابراعظم کو ہی کپتان بنا دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔