پی این ٹی کالونی میں تجاوزات کیخلاف کارروائی پر پتھراؤ اور ہنگامہ آرائی

مظاہرین کے پتھراؤسے ایکسپریس نیوزکاکیمرہ مین زخمی، سی بی سی نے پولیس بلالی،پولیس نے ہوائی فائرنگ اورلاٹھی چارج کردیا


Staff Reporter December 07, 2019
سی بی سی افسران نے لاکھوں روپے لیکرمکان،دکان اورگودام بنانے کی اجازت دی،تعمیرات ایک رات میں نہیں ہوئی،جمع پونجی خرچ کی،متاثرین۔ فوٹو: ایکسپریس

پی این ٹی کالونی میں کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کی تجاوزات کے خلاف کارروائی کے دوران مشتعل افراد نے عملے پرپتھراؤکردیا، ہنگامے میں ایکسپریس نیوز کا کیمرہ مین سر پر پتھر لگنے سے زخمی ہوگیا تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورت حال پر قابو پالیا۔

کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ نے پی این ٹی کالونی کے مکینوں کا نوٹس جاری کیے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ پارک کی جگہ پر بنائے گئے مکانات، دکانیں اورگودام غیر قانونی ہیں۔ سپریم کورٹ کے واضح احکام ہیں پارک کی جگہ پر تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے، جمعہ کی دوپہر کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کا عملہ پی این ٹی کالونی میں پارک کی جگہ سے تجاوزات مسمار کرنے کیلیے بھاری مشینری کے ہمراہ پہنچا تو مشتعل افراد نے عملے پر پتھراؤ کردیا۔

پتھراؤ کے نتیجے میں ایکسپریس نیوز کا کیمرہ میں وسیم مغل سر پر پتھر لگنے سے زخمی ہوگیا مشتعل افراد نے نعرے بازی شروع کردی سی بی سی کے عملے نے فوری طور پر علاقہ پولیس کو اطلاع دی پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کرلاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کرکے صورتحال پر قابو پالیا۔ زخمی کیمرہ مین وسیم مغل کو اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے مرہم پٹی کے بعد انھیں گھر بھیج دیا۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے عملے نے لاکھوں روپے لے کر اجازت نامہ دیا کہ آپ لوگ مذکورہ جگہ پر دکان ، مکان اور گودام تعمیر کرسکتے ہیں مذکورہ تعمیرات ایک رات میں نہیں ہوئی، کئی سال میں گھر، دکانیں اورگودام تعمیر کیے ہیں اب سی بی سی نے نوٹس جاری کردیے کہ فوری طور پر جگہ خالی کرو جو کہ سراسر غلط ہے ہم نے جمع پونجی خرچ کرکے گھر اور دکانیں تعمیر کی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر جنوبی صلاح الدین نے ایکسپریس کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے واضح احکام ہیں کہ پارک کی جگہ پر قائم تجاوزات کا فوری خاتمہ کیا جائے گا تجاوزات قائم کرنے والے تمام افراد کو معلوم ہے کہ انھوں نے غیرقانونی طریقے سے دکانیں ، مکانات اور گودام بنائے ہیں، اس سلسلے میں تمام تجاوزات قائم کرنے والوں کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں، کارسرکار میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مقبول خبریں