- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
یہ مصنوعی گوشت اپنے زخم خود بھر سکتا ہے
کینبرا: آسٹریلوی سائنسدانوں نے تجربہ گاہ میں ایسا جیلی دار مصنوعی مادّہ تیار کرلیا ہے جسے وہ قدرتی گوشت جیسا ہی قرار دے رہے ہیں کیونکہ اگر اس میں شگاف کردیا جائے تو یہ خود بخود اس شگاف کو بھر دیتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے انسانی جلد پر زخم لگ جائے تو وہ اسے خود ہی مندمل کردیتی ہے۔
تاہم اس نئے جیلی دار مادّے کی خصوصیات صرف یہیں تک محدود نہیں بلکہ یہ اصلی جلد، پٹھوں اور یہاں تک کہ ہڈی کی طرح پائیدار اور مضبوط بھی ہے۔ بنیادی طور پر یہ ویسا ہی ایک ہلکا پھلکا اور لچک دار مادّہ ہے جسے ’’ہائیڈروجل‘‘ کہتے ہیں۔ البتہ اس میں خصوصی کیمیائی کاریگری دکھاتے ہوئے انسانی کھال اور گوشت جیسی خصوصیات پیدا کی گئی ہیں جن میں مضبوطی اور لچک سب سے اہم ہیں۔
دیگر ہائیڈروجل کے برعکس، یہ مادّہ اپنی شکل تبدیل کرسکتا ہے۔ اس لیے مستقبل میں یہ زخم بھرنے کے علاوہ کئی طرح کے طبّی آلات اور نرم روبوٹس کی نت نئی اقسام تیار کرنے میں بھی کام آسکے گا۔
یہ انوکھا مادّہ آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کیا ہے جس کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’ایڈوانسڈ مٹیریلز‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔