کراچی میں سردی کی شدت بڑھتے ہی قدرتی گیس کے بحران نے سراٹھالیا

احتشام مفتی  بدھ 18 دسمبر 2019
شہر کے بیشترعلاقوں میں گھریلوصارفین کو بھی گیس کی کم پریشرکی شکایات ہیں۔ فوٹو: فائل

شہر کے بیشترعلاقوں میں گھریلوصارفین کو بھی گیس کی کم پریشرکی شکایات ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: سردی کی شدت بڑھتے ہی قدرتی گیس کے بحران نے سراٹھالیا جس سے ناصرف صنعتوں میں گیس پریشرگھٹ گیا بلکہ شہرکے مختلف علاقوں کے گھریلوصارفین بھی اس بحران کی زد میں آگئے ہیں۔

کراچی انڈسٹریل فورم سربراہ جاوید بلوانی نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے ساتوں صنعتی علاقوں میں قائم صنعتوں کوگیس پریشر میں کمی کا سامنا ہے جب صنعتکار گیس پریشر میں کمی کی وجوہات کے بارے میں استفسار کرتے ہیں تو انہیں بلوچستان میں گیس کی طلب بڑھنے کا جواز پیش کیا جاتا ہے۔

جاوید بلوانی نے کہا کہ گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے ساتوں انڈیسٹریل زونزمیں قائم صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں جس سے برآمدی آرڈرز کی مقررہ مدت میں تکمیل ناممکن ہوگئی ہے، ضرورت اس امرکی ہے کہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ گیس پریشر میں کمی کے اس سنگین معاملے کا فوری نوٹس لیں، سردی کی شدت بڑھتے ہی کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی گیس پریشر کمی کی شکایات بڑھ گئی ہیں۔

گلشن اقبال بلاک 19، نیوکراچی سیکٹر فائیو ڈی، فائیو ای، ماڈل کالونی، ملیر، گلستان جوہر میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کی جاری ہے جب کہ شہر کے بیشترعلاقوں میں گھریلوصارفین کوبھی گیس کی کم پریشرکی شکایات ہیں۔

اس ضمن میں ایس ایس جی سی حکام کا کہنا ہے کہ موسم سرد ہوتے ہی گیس کی طلب 1400 سے 1450 ملین مکعب فٹ تک جاپہنچی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گیس فیلڈ سے 1150 سے 1160 ملین مکعب فٹ گیس سپلائی ہورہی ہے،گیس کا شاٹ فال 300 ملین مکعب فٹ سے بھی تجاوز کرگیا ہے۔ حکام کاکہناہے کہ موسم سرد ہونے سے بلوجستان میں قدرتی گیس کی طلب 100 ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھ کر 200 ایم ایم سی ایف ڈی سے تجاوز کرگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔