- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
پی سی بی کا فٹنس ٹیسٹ پاس نہ کرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
لاہور: پی سی بی نے قومی کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ کا شیڈول جاری کردیا اور مطلوبہ معیار نہ رکھنے والے کرکٹرز کی تنخواہ میں سے 15 فی صد کٹوتی ہوگی۔
سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ قومی کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ کا چوتھا مرحلہ 6 اور 7 جنوری کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوگا، سنٹرل کنٹریکٹ کے حامل تمام دستیاب کھلاڑی دو روزہ فٹنس ٹیسٹ میں شرکت کے پابند ہوں گے، بنگلا دیش پریمیئر لیگ میں مصروف تین کرکٹرز محمد عامر، وہاب ریاض اور شاداب خان کو ابتدائی طور پر فٹنس ٹیسٹ میں شرکت سے مستثنی قراردیا گیا ہے۔ ان کے فٹنس ٹیسٹ 20 اور 21 جنوری کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں لیے جائیں گے۔ کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ کی نگرانی قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ یاسر ملک کریں گے، ہر کھلاڑی کا فٹنس ٹیسٹ پانچ حصوں پر مشتمل ہوگا جن میں فیٹ اینالسز، اسٹرینتھ، اینڈیورنس، اسپیڈ اینڈیورنس اور کراس فٹ شامل ہیں۔ اس دوران مطلوبہ معیار حاصل نہ کرنے والے کھلاڑی پر ماہانہ ریٹینر شپ کا 15 فیصد جرمانہ عائد کردیا جائے گا۔ یہ جرمانہ اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک وہ فٹنس کے طے کردہ کم سے کم معیار کو حاصل نہیں کر لیتا۔
اسی طرح فٹنس ٹیسٹ میں مسلسل ناکامی کی صورت میں اس کرکٹر کا سینٹرل کنٹریکٹ برقرار رکھنا بھی خطرے میں پڑجائے گا کیونکہ مقرر کردہ معیار حاصل کرنے میں مسلسل ناکامی پر مذکورہ کھلاڑی کو سینٹرل کنٹریکٹ کی کٹیگری میں تنزلی کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ قومی کھلاڑیوں کی فٹنس کا مسلسل جائزہ لینے پر ہمیشہ زور دیتا ہے لہٰذا پی سی بی نے اس مرتبہ فٹنس کا مطلوبہ معیار حاصل نہ کرنے والے کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد قومی کھلاڑیوں میں فٹنس کے بہترین معیار میں تسلسل برقرار رکھنا ہے۔ سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل تمام کھلاڑیوں کو گزشتہ ماہ فٹنس کے مطلوبہ معیار کے بارے میں بتادیا گیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ تمام کھلاڑیوں کو مطلوبہ معیار کے حصول میں ناکامی کی صورت میں جرمانوں کے بارے میں بھی آگاہ کرچکا ہے۔
ذاکر خان نے بتایا کہ یہ فٹنس ٹیسٹ صرف سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز میں شامل کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ بھی مستقل بنیادوں پر لیے جائیں گے تاکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں مصروف کھلاڑیوں کی فٹنس کا بھی مسلسل جائزہ لیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ ان کے کوچز اور ٹرینرز کی جانب سے ترتیب دئیے گئے، شیڈول کے مطابق لیے جائیں گے تاہم ٹیسٹ میں مذکورہ بالا ناکامی کی صورت میں کھلاڑی کو پاکستان کپ ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت خطرے میں پڑجائے گی۔ ایونٹ 25 مارچ سے 19 اپریل تک جاری رہے گا۔
سینٹرل کنٹریکٹ کی کٹیگری اے میں بابراعظم (سنٹرل پنجاب)، سرفراز احمد (سندھ) اور یاسر شاہ (بلوچستان) شامل ہیں۔ کٹیگری بی میں اسد شفیق (سندھ)، اظہر علی (سنٹرل پنجاب)، حارث سہیل (بلوچستان)، امام الحق (بلوچستان)، محمد عباس (سدرن پنجاب)، شاداب خان (ناردرن)، شاہین شاہ آفریدی (ناردرن) کورکھا گیا ہے۔
کٹیگری سی میں عابد علی (سندھ)، حسن علی (سنٹرل پنجاب)، فخر زمان (خیبرپختونخوا)، عماد وسیم (ناردرن)، محمد عامر (ناردرن)، محمد رضوان (خیبرپختونخوا)، شان مسعود (سدرن پنجاب)، عثمان شنواری (خیبرپختونخوا) اور وہاب ریاض (سدرن پنجاب) شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔