پاکستان اور چین سی پیک میں شفافیت کیلیے مل کر کام کر رہے ہیں، چیئرمین نیب

وقائع نگار  اتوار 19 جنوری 2020
 پاکستان اور چین نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں، چیئرمین نیب۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور چین نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں، چیئرمین نیب۔ فوٹو: فائل

 لاہور: چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے مل کرکام کر رہے ہیں۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن ( یو این سی اے سی) کے تحت بدعنوانی کی روک تھام کے لئے فوکل ادارہ ہے، نیب بدعنوانی کی روک تھام کے لئے 2020ء میں بھی اپنے اقدامات جاری رکھے گا، پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں میں شفافیت یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نیب نے 2019ء میں بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلاواسطہ طو ر پر 150 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں اور بدعنوان عناصر کے بلا امتیاز احتساب کےلئے بھرپور محنت کر رہا ہے۔ نیب کو 2018ءکے مقابلے میں 2019 ءمیں مجموعی طور پر463845 شکایت موصول ہوئیں جن میں سے 450546 شکایات کو قانون کے مطابق نمٹا دی گئیں جب کہ اس وقت 13299 شکایات پر کاروائی کی ہے جن پر 2020ءمیں قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ انسداد بدعنوانی کا یہ ادارہ نہ صرف اندرون ملک بلکہ سارک ممالک کے لئے بھی رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ نیب اقوام متحدہ کے بدعنوانی کے خلاف کنونشن ( یو این سی اے سی ) کے تحت فوکل ڈیپارٹمنٹ ہے، پاکستان نے اپنی شاندار کامیابی کے تحت یو این سی اے سی میں یہ مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت سارک ممالک میں ان وجوہات کی بناء پر نیب کی کارکردگی کی تعریف کی گئی ہے۔ نیب کو سارک اینٹی کرپشن کا متفقہ طور پر چیئرمین منتخب کیا گیا جو کہ نیب کی کوششوں سے پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان اور چین نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے مل کرکام کر رہے ہیں۔ پلڈاٹ، مشال پاکستان اور عالمی اقتصادی فورم جیسے معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں کی رپورٹ میں نیب کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی گئی ہے، اسی طرح گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59فیصد پاکستانی نیب پر اس کی نمایاں کارکردگی پر اعتماد کرتے ہیں کیونکہ نیب شور مچانے کی بجائے کام پر یقین رکھتا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ اس وقت 859 انکوائریوں پر قانون کے مطابق تحقیقات جارہی ہیں جن پر 2020ءمیں قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔ اسی طرح نیب نے سال 2019 میں4406 انوسٹی گیشنزکی منظوری دی جن میں سے 4071 انوسٹی گیشنز پرقانون کے مطابق کاروائی مکمل کی گئی۔ اس وقت 355 انوسٹی گیشنزپر قانون کے مطابق تحقیقات جاری ہیں جن پر 2020ءمیں قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔ نیب نے سال 2019 میں 3676 ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے جبکہ اس وقت ملک کی 25 احتساب عدالتوں میں 1275بدعنوانی کے ریفرنس دائر ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔